6 جنوری کو قاضی حسین احمد کے یوم وفات کے موقع پر ملک بھر کی سیاسی و سماجی شخصیات نے انکی ملک و قوم کے لئے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور انکے درجات کی بلندی کے لئے دعا گو نظر آئے۔
خواجہ سعد رفیق نے ٹویٹ کیا : قاضی حسین احمد کا آج یوم وفات ہے۔ پاکستانی سیاست میں شرافت، متانت، تحرک اور دیانت کی مثال تھے۔ نظریہ پاکستان کے سچے سپاہی تھے۔ ساری زندگی ایک کارکن کے طورپر گزاری۔ آخری لمحے تک جدوجہد کی علامت بنے رہے۔ خدا ان کی قبر کو نور سے بھر دے۔
علی حسن نے لکھا : قاضی حسین احمد سابق امیرجماعت اسلامی پاکستان ہر دلعزیز مجاہد ملت،کروڑوں مسلمانوں کے محبوب قائد اور پوری ملت اسلامیہ کے عظیم المرتبت رہنما تھے۔
ڈاکٹر فرید پراچہ نے ٹویٹ کیا : اللہ کریم قاضی حسین احمد مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور جس جذبے ولولے عزم جہد مسلسل اور ایثار و استقامت کے نقوش راہ انہوں نے چھوڑے ہیں اللہ کریم ہم سب کو اس پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
فراز خان نے لکھا : "بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا."قاضی حسین احمد جیسا لیڈر اب جماعت اسلامی میں شاید کبھی نہ پیدا ہوسکے گا۔ اللہ مرحوم کو اپنے جوارِرحمت میں خاص مقام عطا کرے۔
چوہدری نعمان منیر نے کہا : قاضی حسین احمد ؒ امت مسلمہ کا درد محسوس کرتے تھے۔وہ سب کو اپنے ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتے تھےوہ جماعت اسلامی پاکستان کے قائد ہی نہیں امت مسلمہ کے مدبر تھے. اپنے کردار کی وجہ سے آج بھی زندہ ہیں۔قاضی حسین احمد کی یاد ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گی۔
فہد غوری نے ٹویٹ کیا : قاضی حسین احمد ایک مشن ایک جذبہ ایک ولولہ کا نام ہے۔ انکی وفات اس صدی کا سب سے بڑا نقصان ہے۔ انکے بعد پیدا ہونے والا خلا پر نہیں کیا جاسکتا۔ اللہ کریم انکے درجات بلند فرمائے۔ آمین