پاکستان اب امن کا سفیر بنے گا،عمران خان
راولپنڈی... وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں پاکستانی شہید ہوئے اب کسی اور کی جنگ نہیں لڑیں گے۔ پاکستان اب امن کا سفیر بنے گا۔ کسی اور کی بندوق کے طور پر کام نہیں کرے گا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان، امر یکہ سے برابری کی سطح پر تعلقات چاہتا ہے۔ترک میڈیا کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کئی برسوں سے پاکستان بیرونی امداد پر انحصار کرتا رہا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت ادا کی۔روس افغان جنگ کے بعد پاکستان کے حالات خراب ہوئے۔ نائن الیون میں کوئی الزام نہ ہونے کے باوجود امر یکہ کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل بات چیت میں ہے۔ دو نیو کلیئر ریاستیں جنگ کا سوچ نہیں سکتیں، دونوں ملکوں کا مسائل کو جنگ سے حل کرنا خودکشی ہوگی ۔انہو ںنے کہا کہ نئی دہلی کو پیشکش کی کہ آپ ایک قدم بڑھیں، ہم دو قدم بڑھائیں گے لیکن موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی الیکشن مہم چلانے کے لئے پاکستان مخالف جذبے کو ابھار رہے ہیں کیونکہ ہندمیں اس نعرے کو ووٹ ملتا ہے۔انہوںنے کہا کہ ترکی سے معاشی تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں۔ترکی کے ساتھ 5 سال کے لئے تجارت کا پلان بنا رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت پاکستان کو معاشی بحران کا سامنا ہے۔پاکستان کو سب سے زیادہ کرنٹ اکاونٹ خسارے کا سامنا ہے۔برآمدات اور سرمایہ کاری بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ چین نے ایسی امداد بھی کی جو بتا نہیں سکتا۔ معاشی بحران کو کم کرنے میں چین کا اہم کردار ہے۔تحریک انصاف کی حکومت اقتدار میں آئی تو اسے معاشی مسائل کا سامنا تھا۔ خراب صورتحال میں چین ہمارے لئے تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوا۔ گزشتہ چار ماہ کے دوران پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اب ریاستی ادارے ان سیاسی مافیا کے دباو سے آزاد ہو کر کام کر رہے ہیں۔