حکومت مخالف ٹویٹر صارفین حکومت کی اب تک کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور نیا پاکستان بنانے کے حکومتی دعوؤں کی یاد دہانی کروا رہے ہیں۔
سردار عمیر ارشد نے سوال کیا : وہ جہاں دو کروڑ نوکریاں ملنی تھیں ، 50 لاکھ سستے گھر بننے تھے ، 50 روپے لیٹر پٹرول ہونا تھا ، پیسہ انسانوں پر خرچ ہونا تھا ، ڈالروں کی برسات ہونی تھی ، سستی گیس ، بجلی ملنی تھی ، قرض اور بھیک پر لعنت بھیجی جاتی تھی ۔ کدھر ہے نیا پاکستان ؟
عبدالرحمن نے لکھا : کہتے ہیں نظر بدلو منظر بدل جائے گا ۔ نئے پاکستان کو دیکھنے کے لئے پہلے تعصب کی عینک اتاروں ۔ اور بتائو کیا کبھی تجاوزات کے خلاف ملکی تاریخ میں اتنا بڑا آپریشن کبھی دیکھا ۔ کیا کبھی کسی نے گورنر ہائوس کے دروازے عام آدمی کے لئے کھولتے دیکھے ۔ یہی ہے نیاپاکستان ۔
ہارون خان جدون نے لکھا : لندن میں ایک پروفیسر نےبھوٹانی شاگرد کو بڑی مشکل سے انگریزی کا کورس مکمل کرایا۔ وطن واپس جاتے ہوئے شاگرد نے کہاسر میرے لائق کوئی خدمت, جواب ملابس اتنی کوئی پوچھے انگلش کس نے سیکھائی تو میرا نام مت لینا۔ نیاپاکستان کےسہولت کار بھی ایسی ہی سوچ میں گم ہونگے۔
آصف علی سندھو نے ٹویٹ کیا : عمران خان ڈیم فنڈ کی تقریب چیف جسٹس ثاقب نثار کا بڑے فخریہ انداز سے شکریہ ادا کرتا ہے اور ساری دنیا کہ سامنے کہتا ہے میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں کہ آپ نے نوازشریف مریم نواز اور بہت سے الیکٹڈ لیگیوں کو نااہل کر کے نئے پاکستان کی بنیاد رکھی۔ یہ انصاف ہے۔