ٹرمپ ،روس کیلئے تو کام نہیں کررہے؟
نیویارک...امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ ایف بی آئی نے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اس شبہے پر تحقیقات شروع کی تھیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ، روس کے لئے کام تو نہیں کر رہے ہیں۔امریکی اخبار کے مطابق ٹرمپ نے جیمز کومی کو ہٹایا تو سیکیورٹی عہدیداروں کو صدر کے روئیے پر تشویش ہوئی۔انٹیلی جنس ایجنسی کے تفتیش کاروں نے امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات کو قومی سلامتی کے لئے ممکنہ خطرے کے حوالے سے تفتیش کی۔ تفتیش کاروں نے اس بات کو بھی مدنظر رکھا کہ کہیں ٹرمپ جانتے بوجھتے روس کے لئے کام تو نہیں کررہے ہیں یا غیر ارادی طور پر ماسکو کے دباو کے اثر میں آگئے۔ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر کومی کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر ٹرمپ کے خلاف ہونے والی تفتیش میں کریمنل پہلو کو بھی رکھا گیا تھا کیونکہ اس کو انصاف کے منافی سمجھا جا رہا تھا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ تفتیش کاروں کو ٹرمپ کے حوالے سے شبہات اس وقت زیادہ بڑھ گئے جب 2016 میں انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کے روس سے تعلقات پر خبریں منظر پر آئیں۔روس سے ٹرمپ کے مبینہ تعلقات کے حوالے سے کہا گیا کہ تفتیش کار اس معاملے پر غیر یقینی کا شکار تھے کہ اس حساس پہلو پر تفتیش کیسے شروع کی جائے لیکن 2017 میں کومی کو ہٹائے جانے سے پہلے اور اس کے بعد کی سرگرمیوں اور خاص کرٹرمپ کے روس کے تعلقات پر تفتیش سے ایجنسی کو مدد ملی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 10 مئی 2017 کو اچانک ڈائریکٹر ایف بی آئی جیمز کومی کو عہدے سے برطرف کردیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کومی کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا تھا کہ ادارے پر قوم کا اعتماد بحال کرنے کے لئے ڈائریکٹر کی برطرفی ضروری تھی۔دوسری جانب جیمز کومی ہیلری کلنٹن کی ای میلز کی تحقیقات پر اپنے تبصرے اور کانگریس کو لکھے گئے اپنے خطوط سے تحقیقات کی زَد میں تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹرمپ کے خلاف تفتیش کا ایک مقصد یہی تھا کہ اگر انہوں نے کومی کو برطرف کرکے انتخابات میں روسی مداخلت پر ہونے والی تفتیش پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے تو یہ امریکی قومی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ تصور کیا جاتا۔