Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کو آرام سے نہیں بیٹھنے دینگے،شہباز شریف

اسلام آباد .... قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے سانحہ ساہیوال کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جے آئی ٹی کی سفارشات پر نظر رکھنے کےلئے قومی اسمبلی کی کمیٹی بنائی جائے۔ وزیراعظم نے ساہیوال واقعہ پر قوم کو جوابدہ ہیں۔ انہیں آرام سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔ماضی میں عمران خان کہتے تھے کہ ماڈل ٹاون میں سیدھی گولیاں ماری گئیں۔ شہبازشریف استعفیٰ دیں۔ ساہیوال واقعہ میں بھی براہ راست گولیاں ماری گئیں اور وزیراعظم قطر چلے گئے۔وزیراعظم اور پنجاب حکومت مستعفی ہو جائے۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دور ان اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے مطالبہ کیا کہ ایوان کی کاروائی معطل کر کے اس واقعہ پر بحث کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے نہیں دیں گے مگر انہیں آرام سے بیٹھنے بھی نہیں دیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جب گاڑیوں کے ٹائر پھاڑ دیئے گئے تھے تو پھر گولیاں کیوں ماری گئیں۔ بعد ازاں وزیر پارلیمانی امور علی محمدخان نے سانحہ ساہیوال پر بحث کیلئے معمول کی کارروائی معطل کرنے کی تحریک پیش کی ۔ اپوزیشن لیڈر محمد شہباز شریف نے کہا کہ سانحہ ساہیوال میں جس طریقہ سے ظلم و زیادتی کی گئی۔ حالیہ دور میں اس کی مثال نہیں ملتی۔واقعہ پر وزیراعظم کو 24 گھنٹے کے بعد ٹوئٹ کرنے کا خیال آیا۔ معاملے پر سیاست نہیں کرنا چاہتے۔ سانحہ پر ایوان کی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ وہ ماضی میں اس قسم کے واقعات پر سیاست کرتے تھے ۔ماڈل ٹاون کا واقعہ ہو یا زینب زیادتی کیس عمران خان نے ہمیشہ سیاست کھیلی ۔ اس معاملے پر سیاست نہیں کرنا چاہتے ۔  عوام اس سفاکانہ واقعہ کے حقائق جاننا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اس سفاکانہ کارروائی کے بعد پنجاب حکومت نے بیانات بدلتے ہوئے نیا رنگ دینے کی کوشش کی۔پہلے کہا دہشت گرد تھے۔ پھر کہا نہیں وہ ڈرائیور دہشت گرد تھا۔پھر کہا گیا کار کے شیشے سیاہ تھے۔پھر کہا گیا دوسری طرف سے فائرنگ ہوئی ۔ دنیا نے دیکھا کوئی فائرنگ نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہاکہ جس ڈرائیور کو دہشت گرد کہا گیا اس کا بھائی خود پولیس فورس کا ملازم ہے۔ 

شیئر: