Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غار ثور سے مدینہ منورہ کیلئے” ھجرہ روڈ ٹور“منصوبہ نافذ ہوگا، وزیر حج

مکہ مکرمہ ۔۔۔ وزیر حج و عمرہ محمد بنتن نے بتایا ہے کہ غارثور سے مدینہ منورہ کیلئے ”ھجرہ روڈ ٹور“منصوبہ نافذ کیا جائیگا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ سے مدینہ منورہ ہجرت کیلئے جو راستہ اختیار کیا تھا اس پر متعدد ریسٹ ہاﺅس تعمیر کئے جائیں گے جہاں زائرین اپنی زندگی کے انمول لمحات گزاریں گے۔ ریسٹ ہاﺅسز کے اطراف زائرین کی ضرورت کی اشیاءفروخت کرنے والی دکانیں ہونگی۔ سعودی ٹورسٹ گائیڈ ہونگے۔ مقامی نوجوانوں کو ھجرہ روڈ پر متعدد کاروبار ی مواقع مہیا ہونگے۔ انہوں نے سعودی نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ حج اور عمرہ خدمات کے دائرے میں بہت سارے کام کرکے اچھا خاصا منافع کما سکتے ہیں۔ وزیر حج نے سعودی سرمایہ کاروں سے کہا ہے کہ وہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے بازاروں میں درآمدی اشیاء کے بجائے سعودی ساختہ اشیاءفراہم کرنے کا اہتمام کریں۔ سیکڑوں چیزیں مقامی تاجر بیرون مملکت سے درآمد کررہے ہیں۔ سرمایہ کاروں کو چاہئے کہ وہ یہ ساری اشیاءمملکت میں تیار کرکے مقدس شہروں کی مارکیٹوںکو فراہم کریں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ جائزوں سے پتہ چلا ہے کہ مکہ مدینہ آنے والا ہر حاجی اوسطاً کم از کم 10جا نمازیں خرید کر لیجاتا ہے جنہیں وہ اپنے عزیزوں اور احباب کو تحفے کے طور پر پیش کرتا ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ یہ جا نمازیں اور احرام درآمد کئے جارہے ہیں اور فروخت کرنے والے بھی غیر ملکی ہی ہیں۔ وزیر حج نے عندیہ دیا کہ ان کی وزارت قالین اور احرام اندرون مملکت تیار کئے جانے پر ان کی درآمد پر پابندی عائد کرانے کیلئے پوری طرح سے تیار ہے۔ سعودی صنعت کار احرام کی ایسی چادریں تیار کرائیں جو فائر پروف ہوں اور سوفیصد کاٹن پر مشتمل ہوں۔ تسبیحیں بھی حج و عمرہ پر آنے والوں کی دلچسپی کاباعث ہوتی ہیں لہذا یہ بھی مملکت میں تیار کرائی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ 2 برسوں کے درمیان حوصلہ مند سعودی لڑکیاں اور لڑکے جانمازیں ، احرام کی چادریں، تسبیحیں اور زائرین کو مطلوب دیگر تحائف اپنے یہاں تیار کرلیں ان سب پر میڈ ان سعودی عرب کا لیبل چسپاں کیا جائے اس پر ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان ان کی براہ راست مدد کریں گے۔ ان مصنوعات پر میڈ ان مکہ مکرمہ اور میڈان مدینہ منورہ کے لیبل چسپاں ہونگے تو زائرین انہیں زیادہ محبت سے خریدیں گے۔ دریں اثناءپبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ڈپٹی چیئرمین عبدالرحمن الخلف نے بتایا کہ اتھارٹی نجی شعبہ کی شراکت سے مکہ مکرمہ میں پبلک ٹرانسپورٹ منصوبہ جاری کرنے والی ہے۔ حرم شریف کے اطراف علاقے میں زبردست رش اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے بس اسٹینڈ کیلئے کوئی جگہ نہیں۔ اطراف حرم کا علاقہ انتہائی مطلوب ہے جبکہ وہاں مہیا سروس غیر معیاری ہے۔ ضیوف الرحمن کے شایان شان نہیں۔ ٹریفک سہولت کیلئے اتھارٹی نے مکہ گورنریٹ کے ساتھ تال میل پیدا کرکے " اجرة الحرم" (الحرم ٹیکسی) کا پروگرام تیار کیا ہے۔ 
 

شیئر: