Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیماڑ ی کو پورٹ قاسم سے ملانے کیلئے راہداری

کراچی ( صلاح الدین حیدر ) پاکستان جو کہ دہشتگردی کا برسوں سے شکار رہنے کی وجہ سے بیرونی امداد اور سرمایہ کاری سے میلوں دور ہوگیا تھا واپس دنیا میں عزت و احترام کی نظر سے دیکھا جانے لگا ہے۔ وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ وہ کراچی کی پرانی بندرگاہ جو کہ کیماڑی میں ہے اور پورٹ قاسم کو سمندر کے ذریعے ملاکر جہاز رانی اور سامان کی ایک بندرگاہ سے دوسری بندرگاہ تک پانی پر ہی راہداری بنانے کا منصوبہ تیار کررہے ہیں جس پر جلدہی عمل درآمد شروع ہوجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ نئی حکومت کے آنے کے بعد دنیا بھر میں پاکستان کے اچھے امیج میں اضافہ ہوا ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان میں رشوت ستانی کا دور دورہ ختم ہوگیا ہے اور اب ترجیحی طور پر سرمایہ کاروں کو سہولتیں دی جائیں گی جس کی وجہ سے 2 درجن سے زیادہ بیرونی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہشمند ہیں ان میں امریکہ کی ایکسون کمپنی نے 3 جہاز پاکستانی سمندروں میں کھڑے کر دیئے ہیں تاکہ سمندر میں 20 ارب ڈالر کی سرمائے سے تیل کی تلاش کی جاسکے۔ اس پر کام شروع ہوچکا ہے۔ جاپان کی سوزوکی کمپنی نے پورٹ قاسم پر 420 ملین ڈالر سے ایک نئے پلانٹ لگانے کی اجازت حاصل کر لی ۔کارگل کمپنی جو کہ 2010 میں رشوت کی وجہ سے مایوس ہوکر لوٹ گئی تھی، واپس آنے کی تیاری میں مصروف ہے۔ سعودی عرب کے وزیر پٹرولیم نے گوادر کا دورہ کیا اور وہاں 10 ارب ڈالر کی سرمائے سے آئل ریفائنری لگانے کی حامی بھرلی ہے۔ علی زیدی کا کہنا تھا کہ سڑک کے ذریعے ایک بندرگاہ سے دوسری بندرگاہ تک سامان کی ترسیل ٹریفک کے نت نئے مسائل کھڑی کر دیتی ہے۔ اسی وجہ سے وہ ایکسپریس پورٹ قاسم سے کیماڑی تک بنانے کا منصوبے کو آخری شکل دے رہے ہیں تاکہ 6 ٹریک کی سڑکیں کار، ٹرکس کےلئے اور ساتھ میں ریلوے کی لائن بھی ہو جہاں مال گاڑی کا استعمال کیا جائے اور ساتھ میں جہازوں کے ذریعے سامان منتقل کیا جاسکے۔ یہ بہت بڑا اور ملک کے لیے انتہائی اہم منصوبہ ہوگا جس کے فوائد کئی نسلوں تک پہنچیں گے۔ گوادر کی بندرگاہ جس کو چین کی مدد سے جدید ترین بنایا جارہا ہے، وہاں بجلی گھر، سڑکیں اور انفرااسٹرکچر جس کی فی الحال کمی ہے کو دور کیا جارہا ہے۔ پاکستان انشاءاللہ اب ترقی کی راہ پر پوری طرح گامزن ہوچکا ہے۔
 

شیئر: