عالمی یوم حجاب کے موقع پر پاکستانی ٹویٹر صارفین نے بھی متعدد ٹوئٹس کئے۔
محمد ابراہیم نے لکھا : ہر سال یکم فروری کو ورلڈ حجاب ڈے منایا جاتا ہے تاکہ بوقت ضرورت مسلمان عورت جب گھر سے باہر نکلے تو دیگر عورتوں سے وہ ممتاز ہوجائے۔
شائقہ بتول کا کہنا ہے : حجاب آپکی شناخت چھپاتا نہیـں ظاہر کرتا ہےکہ آپ باعزت خاندان سـے تعلق رکھنے والی ایک مسلمان خـاتون ہیں۔
عمر عباس سیال نے ٹویٹ کیا : حجاب عورت کو آزادی، تحفظ، شناخت عزت و وقار عطا کرتا ہے۔
عبد الرحمن کا کہنا ہے : نوجوان نسل کو حجاب کا پابند بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ان کے دلوں میں اللہ اور اس کے رسول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کے چراغ روشن کیے جائیں۔
توصیف احمد مرزا نے لکھا : حجاب عورتوں کے سماجی مسائل ،ملازمت یا تجارت میں قطعاً حائل نہیں ہوتا بلکہ عورت پردہ میں رہ کر ہر ذمہ داری نبھاسکتی ھے۔
محمد اقبال ساقی نے ٹویٹ کیا : ستر و حجاب انسانی معاشرے میں عفت ، اخلاقیات اور امن و سکون کی پائیداری کا بنیادی ستون ہے۔
محمد نعمان نے لکھا : حجاب کا عالمی دن منانے کا مقصد دنیا کو یہ باور کروانا ہے کہ خواتین حجاب کا استعمال اپنی مرضی سے کرتی ہیں۔
قمر فاروق بلوچ کا کہنا ہے : اللہ تعالیٰ نے نفسانی خواہشات سے بچانے کے لئے عورت کو حجاب میں رکھا ہے۔ حجاب عورت کی عفت اور پاکدامنی کا پاسبان ہے۔ اس سے عورت کی شرم وحیا کا اظہار ہوتا ہے ۔حجاب عورت کو حیا کا پیکر بناتا ہے ۔