برطانوی پولیس کوطالبہ کی تلاش
لندن۔۔۔ ھل نامی علاقے میں یونیورسٹی کی ایک 21سالہ طالبہ اچانک غائب ہوگئی ہے۔ جس کے بعد سرگرمی سے اسکی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ پولیس اور مقامی لوگوں کا کہناہے کہ طالبہ سڑک کے کنارے کھڑی تھی ۔ ایک کار اس کے قریب آکر رکی اور وہ اس میں بیٹھ کر چلی گئی۔ کار کو ایک شخص ڈرائیو کررہا تھا۔ جس کے بعد سے نہ ہی کار کا سراغ ملا ہے او راس میں سوار ہونے والی لڑکی کا۔ خفیہ کیمروں میں محفوظ ہونے والے مناظر سے پتہ چلتا ہے کہ لیبی اسکوائر کے علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا۔ کچھ دیر بعد اس کار کو ھل نامی علاقے کے قریب دیکھا گیا اور پھر اسکا کچھ پتہ نہیں چل سکا لیکن وڈیو سے اتنا پتہ چلتا ہے کہ کار چلانے والے شخص نے سگریٹ کا کش لگانے کے بعد اسے سڑک پر پھینکا گاڑی موڑی اور پھر چلتا بنا۔ یہی وہ آخری سراغ ہے جو اب تک پولیس کے ہاتھ لگا ہے۔ پولیس نے خفیہ کیمرے سے اتاری گئی تصاویر کا بغور جائزہ لینا شروع کردیا ہے اور لوگوں سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ واقعہ رات گئے پیش آیا تھا۔اس سے قبل ایک سائیکل سوار اور ایک گاڑی کو اس جگہ سے گزرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ پولیس کا خیال ہے کہ متذکرہ سائیکل سوار اور دوسری گاڑی چلانے والا شخص اس حوالے سے کچھ معلومات فراہم کرسکیں۔ آئی ٹی وی چینل نے اپنی خبروں میں اس واقعہ کے حوالے سے پوری تفصیلات دی ہیں۔ پھر اخبار سن نے بھی اس پر حاشیہ آرائی کی ہے۔ ہمبرسائڈ کے ایک پولیس افسر میٹ ہکنسن نے آئی ٹی وی کو بتایا کہ حقیقت کا سراغ لگانے کیلئے انکا محکمہ اب تک 100گھنٹوں کی طوالت والی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے چکا ہے اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔ لڑکی کی باقاعدہ گمشدگی کی رپورٹ بھی ابھی تک باقاعدہ طور پر کسی نے درج نہیں کرائی۔ جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا پولیس نے وہاں لوگوں کی آمد ورفت بند کردی ہے۔ پورے واقعہ نے علاقے میں سنسنی پھیلا رکھی ہے کیونکہ اس قسم کی وارداتیں اکثر دیکھنے میں آرہی ہیں اور ان میں سے چند ہی ایسے ہیں جن کے بارے میں سراغ لگ سکا ہے۔ محکمے نے عوام سے تعاون کی اپیل کی ہے۔