Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں عمارت گر گئی ،3افراد جاں بحق

  کراچی... کراچی کے علاقے ملیر جعفرطیارسوسائٹی میں 4منزلہ عمارت گر گئی۔ 2 خواتین سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔حادثے کے بعد پاک فوج کا دستہ بھی جائے وقوع پر بھاری مشینری کے ہمراہ پہنچا۔ ریسکیو کا کام شروع کیا۔ حادثہ پیرکی صبح پیش آیا۔ ملبے سے اسکول یونیفارم پہنے ایک بچے سمیت 5 افراد کو نکال کر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق عمارت میں چار فیملیز رہائش پذیر تھیں۔ جن میں سے دو فیملیز گھر پر موجود نہیں تھیں۔ علاقہ مکینوں نے اپنے مدد آپ کے تحت ریسکیو کا کام شروع کر دیا۔پولیس اور رینجرز کے جوان بھی علاقہ میں پہنچ گئے اور لوگوں کو جائے حادثہ سے دور رکھنے کی کوشش کی تاکہ ریسکیو کے کاموں میں مشکلات پیش نہ آئیں۔ عمارت 30 سال پرانی تھی اور 96 گز کے رقبے پر تعمیر کی گئی تھی۔ گورنر سندھ نے وا قعہ کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ بلڈنگ قوانین پر عمل نہیں کیا جاتا۔ عوام کے جان و مال کی حفاظت کےلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کی جان بچانا حکومت کا کام ہے۔ حکومت ہمیشہ رضاکاروں پر انحصار کرتی ہے۔ بیورو کریسی کی نااہلی کا ملبہ حکومت پر گرتا ہے۔انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرز آف پاکستان کے نورالدین احمدنے میڈیا سے بات چیت میں کہاکہ شہر میں تمام عمارتوں کی تعمیر کی منظوری اور نگرانی کے لئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی(ایس بی سی اے)ذمہ دار ہے۔ ماسٹر پلان میں سڑک کی چوڑائی، عمارت کی اونچائی اور دیگر معاملات دیکھے جاتے ہیں یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ علاقے میں ریسکیو کی گاڑیاں، فائر فائٹرز کے ٹرک اور ہیوی مشینری کی جگہ ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پیش آنے والے وا قعہ میں سڑک اتنی کشادہ نہیں تھی کہ ریسکیو کی گاڑیاں گزر سکیں۔انہوں نے کہا کہ عمارت کی کئی وجوہ ہو سکتی ہیں ممکنہ وجہ ناقص تعمیر ہو سکتی ہے، کوئی بھی عمارت تعمیر کرنے سے قبل یہ ضرور دیکھنا چاہیئے کہ وہاں کی زمین عمارت کا وزن برداشت کرسکتی ہے یا نہیں۔

شیئر: