Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اب صرف پاکستان کا بیانیہ چلے گا،فوجی ترجمان

  راولپنڈی... ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہاہے کہ یہ وقت اکٹھے ہونے کا ہے۔ اب صرف پاکستان کا بیانیہ چلے گا۔ مسلح افواج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کےلئے تیار ہیں۔ کسی کے دباوکے تحت فیصلے نہیں کرتے۔ جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاونڈیشن کو کا لعدم قرار دینے کا فیصلہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت جنوری میں ہو چکا تھا۔ پاکستان گزشتہ 15 برس سے کامیابی سے جنگ لڑ رہا ہے۔ ٹی وی انٹرویو میں میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر تناو موجود ہے۔ ہند کی جانب سے اشتعال انگیزی جاری ہے۔ پاک فوج اس وقت مکمل طور پر چوکس اور دفاع کیلئے تیار ہے۔ فوج اسی لئے ہوتی ہے کہ جب جارحیت کی جائے تو اس کا جواب دے۔ انہوں نے کہا کہ ہند کودیکھنا ہوگا کہ وہ کہاں تک جانا چاہتے ہیں ۔ اس سے اگلا پوائنٹ بہت دور تک جائے گا اور مشکل ہوگا ۔ پاکستان نہیں چاہتا کہ خطے کا امن متاثر ہو۔ عالمی برادری پاکستان اور ہند کے درمیان امن دیکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد وزیر اعظم نے ہند کو پیشکش کی تھی کہ کوئی ثبوت ہے تو لیکر آئیں۔ اگرکسی نے پاکستان سرزمین کو استعمال کیاہے تو اپنے مفاد میں اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔ اب ہند نے ڈوزیئر بھیجا ہے۔ اسے متعلقہ وزارتیں دیکھ رہی ہیں ۔ اس پر تفتیش کرنے کیلئے کارروائی کی جائیگی اور جوبھی نتیجہ آئیگا ، وہ شیئر کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی پارٹیوں نے اتفاق رائے کیا تھا۔ اس کیلئے خصوصی عدالتیں اور فورس بننی تھیں حالانکہ اس وقت کوئی پلوامہ نہیں ہوا تھا اور نہ ایف اے ٹی ایف تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس پلان پر 2014سے عمل جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ سول ، ملٹری لیڈر شپ میں ہم آہنگی ہے۔ پاکستان نے اس طرف جاناہے کہ ہم نے اپنے تمام مسائل کاحل کرنا ہے۔ اس میں کسی کوشبہ نہیں ہونا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ میر ی خواہش ہوگی کہ رائے عامہ بنانے والوں کو اس بات سمجھانا چاہئے کہ یہ متحد ہونے کا وقت ہے۔ ہم سب مل نظام کو بہتر کرینگے ۔ نظام بہتر ہوگا تو پاکستان کو فائدہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو وہاں لیکر جائیں گے جہاں ہماراحق بنتاہے، جن لوگوں کوگرفتار کیا گیا ۔ ا ن کی تفتیش کی جائیگی۔ اگر ان میں سے کوئی ملوث ہوا تو کارروائی ہوگی ۔

شیئر: