نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ہونے والی دہشتگردی پر ٹوئٹر صارفین چپ نہ رہ سکے اور انہوں نے اس کی بڑھ چڑھ کر مذمت کی۔
محمد صالح لکھتے ہیں کہ دہشتگردوں کے ہاتھوں 49 زندگیاں ہم سے چھین لی گئیں۔ صرف نفرت کے باعث یہ واقعہ ہوا۔ مرنے والوں کو ہم ہمیشہ یاد رکھیں گے اور کبھی نہیں بھولیں گے کہ ان لوگوں کے ساتھ کیا کچھ ہوا۔
عاقب خان کا ٹوئٹ ہے کہ اللہ تعالیٰ شہیدوں کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور ان کے خاندانوں کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے۔
حسنہ ایوب نے ٹوئٹ کیا کہ دہشتگرد حملے میں زخمی ہونے والا شخص اسٹریچر پر جاتے ہوئے بھی آسمان کی طرف انگشت شہادت کر کے اپنے اللہ کو یاد کررہا ہے۔
گوہر کا ٹوئٹ ہے کہ دہشتگرد کو عالمی میڈیا دہشتگرد کی جگہ شوٹر قرار دے رہے ہیں کیونکہ وہ مسلمان نہیں۔ ان لوگوں نے دہشتگرد کا لیبل صرف مسلمانوں پر لگا رکھا ہے۔
عبداللہ الخالدی کا کہنا ہے کہ اسلام امن کا مذہب ہے، کرائسٹ چرچ مسجد کی ایک تصویر دیکھی جس میں ایک مسلمان گولی لگنے کے بعد بھی دہشتگرد کو ”ہیلو برادر“ کہہ کر پکار رہا ہے۔
فاطمہ ٹوئٹ کرتی ہیں کہ میرا دل دہشتگردی کے اس واقعے پر خون کے آنسو رو رہا ہے۔
*********