سینئر اداکار خالد عباس ڈار نے کہا ہے کہ ہم نے اسٹیج ڈرامے میں کلاسیکل رقص شامل کیا مگر آج تو ڈانس میں ڈرامہ شامل ہو چکا ہے ۔جب ہم نے اسٹیج ڈرامے کا آغاز کیا تو سینئر اداکار مسعود اختر اسٹیج ڈرامے پر انٹرٹینمنٹ ہیرو کے طور پر آتے تھے اور انہوں نے ہی اصل اسٹیج ڈرامے کی بنیاد رکھی ۔جب ہم نے اسٹیج ڈرامے شروع کئے تو ہم ڈرامہ دیکھنے کے لئے آنے والی فیملیوں کو آنے اور جانے کا کرایہ بھی دیتے تھے ۔ جب ہمارا ڈرامہ کچھ بہتر ہو گیا تو ہم نے صرف آنے کا کرایہ دینا شروع کردیا اور انہیں جاتے ہوئے تانگے کا کرایہ دینا ہوتا تھا تو ہم غائب ہو جاتے تھے ۔ جب اسٹیج ڈرامہ کامیابی سے ہمکنار ہوا تو میں نے مسعود اختر سے کہا کہ اب تھیٹر پر10 روپے کی ٹکٹ لگا دیتے ہیں ۔ میری اس بات پر مسعود اختر غصے میں آگئے ، انہیں اس بات پر اعتراض تھا کہ دس روپے کا ٹکٹ نہیں ہونا چاہئے ۔ خالد عباس ڈار نے کہا کہ میں عنقریب تھیٹر کررہا ہوں جس میں فیملیز آئیں گی اور یہ ڈرامہ رات گیارہ بجے کی بجائے سات بجے شروع ہو گا اور لوگوں کو اچھی اور صاف ستھری تفریح مہیا کی جائے گی اس کے لئے میں نے عملی طور پر اقدامات شروع کر دیئے ہیں ۔