4500 سال قبل اسپین کے لوگ مکمل طور پر نقل مکانی کرچکے تھے، نئی تحقیق
میڈرڈ ۔۔۔۔ اسپین تقریباً ہزاروں سال پرانا ملک ہے اور اسکی تاریخ کے ابتدائی ابواب کانسی کے عہد سے تعلق رکھتے ہیں۔ ماہرین ارتقائے انسانی کی ایک ٹیم نے برسوں کی تحقیق و مشاہدے کے بعد یہ انکشاف کیا ہے کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب اسپین کی پوری آبادی نقل مکانی کر گئی تھی۔ ان ماہرین کے بیان کے مطابق روس سے بڑے پیمانے پر ہونے والی نقل مکانی کے نتیجے میں آبنائے آئبیریا تشکیل پایاتھا اور یہ زمانہ تاریخ میں کانسی کے عہد کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اسپین کے مختلف علاقوں بالخصوص سرحدی علاقوں کے غاروں وغیرہ سے جو انسانی ڈھانچوں کی باقیات ملی ہیں انکا ڈی این اے کرانے کے بعد سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اسپین کی مرد آبادی تقریباً مکمل طور پر اب سے 4سے ساڑھے 4ہزار سال کے دوران رزق کی تلاش میں نقل مکانی کرکے ادھر ادھر نکل گئی تھی اور نقل مکانی کا یہ سلسلہ صدیوں پر محیط تھا۔ ماہرین نے یہ انکشاف کرتے ہوئے ایک حیرت انگیز بات یہ بھی بتائی کہ مرد تو سب کے سب چلے گئے تھے مگر خواتین یہیں مقیم رہیں۔ اور اپنے مردوں کاانتظار کرتی رہیں۔ جینیاتی تجزیئے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ آئبیرین آبنائے کے علاقے بالخصوص اسپین اور پرتگال بہت بڑی نقل مکانی سے دوچار ہوئے تھے۔ جن انسانی باقیات یا ڈی این اے اس رپورٹ کا حصہ بنی ہے وہ ڈھانچے 8ہزار سال پرانے تھے۔ عصری ہسپانوی خواتین کا ڈی این اے بھی یہی بتاتا ہے کہ ایسی ڈرامائی ہمہ گیر نسلی تبدیلی کے باوجود عورتوں کی جین 99.9فیصد جوں کی توں رہی۔