الیکشن کمیشن سے ملنےسائیکل سوار بھوپال سے دہلی 980کلومیٹر کے سفر پر روانہ
بھوپال۔۔۔۔ سائیکل سوارآزاد چندر شیکھر،مدھیہ پردیش کے ضلع بیتول سے نئی دہلی کیلئے نکل پڑا۔اس کاکہناہے کہ وہ بیتول سے دہلی تک980کلومیٹر کا فاصلہ محض4روز میں طے کرکے 28مارچ کو دہلی پہنچے گا جہاں 30مارچ کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کےبعد الیکشن میں ہونیوالے اخراجات پر لگام لگانے کا مطالبہ کریگا۔ آزاد نے کہا کہ اگر کمیشن نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو خود کشی کرلیگا۔اس نے سرپر ٹوپی پہن رکھی ہے جس پر ناخواندگی، مہنگا الیکشن،بیروزگاری جیسے جملے تحریر ہیں۔اس کے گلے میں ایک کارڈ بورڈ آویزاں ہے جس پرجمہوریت کا اصلی چوکیدار الیکشن کمیشن وغیرہ جملے درج ہیں۔ سائیکل کے ہینڈل میں ایک کالا اور ترنگا جھنڈا لگا ہوا ہے ساتھ ہی کارڈ بورڈ پر ، آزادی کا دشمن مہنگا الیکشن، اسی سے ملک میں مہنگائی، بدعنوانی ، بیروزگاری، کمیشن خوری، ملاوٹ ، چوربازاری، برادری واد، فرقہ واریت ، نکسل وادی اور دہشتگردی جیسے جملے تحریرہیں۔ آزاد نے کہا کہ ہندوستانی جمہوریت کے اصل ’’چوکیدار‘‘الیکشن کمیشن کا مذکورہ مسائل کی طرف توجہ مبذول کرانے کیلئے 28مارچ سے بھوک ہڑتال شروع کرونگا۔اس نے کہاکہ الیکشن کمیشن کوچاہئے کہ وہ انتخابات میں اخراجات کی حد متعین کرے تاکہ سیاسی پارٹیاں الیکشن میں کئے جانیوالے بھاری اخراجات کو بدعنوانی اور دیگرذرائع اپنا کرپورا کرنے سے باز رہیں۔این بی ٹی کے مطابق بھوپال میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے آزادکے اس اقدام کی تعریف کی اور اس کے ساتھ سیلفی بنوائیں۔سائیکل سوارکا کہناہے ’’ڈائل 100‘‘کی طرح الیکشن کمیشن کا نمبر بھی تمام ریاستوں میں حساس مقامات پر نصب کئے جانے چاہئیں تاکہ لوگ الیکشن سے متعلق معلومات اوردیگر مسائل سے آگاہی حاصل کرسکیں۔