Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حرمین شریفین کے ائمہ کے لئے نئے ضوابط کا اعلان

 
مکہ مکرمہ :سعودی عرب کے مختلف علاقوں اور بیرون مملکت حرمین شریفین کے ائمہ اور موذن حضرات کو مختلف پروگراموں میں شرکت کیلئے دعوت دی جاتی ہے۔ انہیں ریڈیو، ٹی وی اور اخبارات کی مختلف تقریبات میں بھی شرکت کیلئے مدعو کیا جاتا ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق حرمین کے ائمہ اور موذن حضرات کی شرکت کو منظم کرنے کیلئے انتظامی لائحہ عمل جاری کردیا گیا۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ مسجد الحرام یا مسجد نبوی شریف کے کسی بھی امام کو مکہ اور مدینہ سے باہر رمضان المبارک کے دوران  امامت کیلئے سفر کرنے پر 24ہزار ریال ماہانہ پیش کئے جائیں گے۔ انہیں فرسٹ کلاس کاہوائی جہاز کا ٹکٹ دیا جائیگا اور شایان شان رہائش کا بندوبست کیا جائیگا۔
مسجد الحرام یا مسجد نبوی شریف میں کسی بھی امام کی تقرری اور برطرفی کی منظوری وزیر اعظم (ملک کے فرمانروا) دینگے۔ حرمین انتظامیہ کے سربراہ اعلی منظوری کیلئے درخواست دینگے۔ تقرری کی ابتدائی مدت 4برس ہوگی۔ اس میں توسیع ہوسکتی ہے۔
موذن حضرات کی تقرری اور برطرفی کا فیصلہ خود حرمین انتظامیہ کے سربراہ کرسکیں گے۔انکی مدت ملازمت 4برس ہوگی ،اس میں ایک بار توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔ 
انتظامی لائحہ عمل میں یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی شریف کا امام سعودی شہری ہی ہوگا۔ ایسا شہری ہی امامت کے لائق  مانا جائیگا جو اعتدال پسندی اور میانہ روی کے افکار کا علمبردار ہو۔ سعودی عرب کے کسی کالج سے کم از کم ایم فل پاس ہو۔ اسکی عمر 30برس سے کم نہ ہو۔ قرآن پاک کا حافظ ہو۔ تلاوت تجوید کیساتھ کرتا ہو۔ اس کے پاس حافظ قرآن اور تجویذ کے ساتھ قرآن پڑھنے کا سرٹیفکیٹ ہو، آواز عمدہ ہو اور ادائیگی شاندار ہو۔
 

شیئر: