داعش سے سعودی بچے بازیاب، باپ نے انتہا پسند تنظیم کے حوالے کیا تھا
ریاض : سعودی ریاستی سلامتی کے ادارے نے5برس قبل اغوا کئے جانے والے سعودی بچوں کو بازیاب کرلیا۔انکے باپ نے داعش تنظیم میں شمولیت سے قبل دونوں بچوں کو ترکی میں سیاحت کے بہانے حاصل کرکے اغوا کرلیا تھا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی باپ اپنے دونوں بچوں عبداللہ او راحمد کو انکی ماں کو بے وقوف بناکر یہ کہہ کر لے گیا تھا کہ وہ انہیں ترکی سیر و سیاحت کیلئے لیجارہا ہے۔
اس نے شام پہنچنے کے ایک ماہ بعد دونوں بچوں کو داعش کے سپرد کردیا تھا۔اس نے یہ اقدام خودکش دہشتگرد حملے کے موقع پر کیا تھا۔
عبداللہ اور احمد کو انتہائی پرخطر مہم کے ذریعے شام سے ترکی کے راستے سعودی عرب لایا گیا۔
16سالہ عبداللہ الشایق نے سعودی عرب پہنچنے پر اپنے بیان میں کہا کہ وہ وطن عزیز سعودی عرب میں محفوظ ہے۔ پرسکون ہے۔ عزت اور سربلندی کے ساتھ رہ رہا ہے۔ ہر ایک سے اسے پیار مل رہا ہے۔
13سالہ بھائی احمدکی آنکھ خاندان والوں کی جانب سے دیئے گئے شاندار استقبالیہ میں زخمی ہوگئی۔
سعودی سیکیورٹی اہلکار ایسے تمام شہریوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں جو اہل خانہ کو دھوکہ دیکر سعودی عرب سے بیرون ملک چلے گئے ہیں اوردہشتگرد تنظیم سے منسلک ہوگئے ہیں۔ ایسے شہریوں کی اولاد کی بازیابی اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کا آپریشن مستقل بنیادوں پر چل رہا ہے۔
قبل ازیں سعودی حکومت نے داعش سمیت انتہا پسند تنظیموں سے منسلک ہونے والے شہریوں کو واپس آنے کی پیشکش کر رکھی ہے۔ جن شہریوں کے بچے شورش زدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں انہیں بھی واپس لانے کے لئے بڑے پیمانے پر کوشش کی جاتی ہے۔