Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

"کرنسی سے قائداعظم کی تصویرنہ نکال دیں"

 
سکھر...پیپلزپارٹی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ نے کہاہے کہ انہیں ڈر ہے نیا پاکستان والے کرنسی سے قائداعظم کی تصویرنہ نکال دیں۔ بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کیخلاف مزاحمت کریں گے۔ذوالفقارعلی بھٹو نے ایٹم بم بنا کرسرحدوں کی حفاظت کا اعلان کیا تھا۔کوئی دشمن ملک پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ ہمارے حکمران کشکول اٹھا کر گھومتے ہیں۔آج کے حکمران قرضہ لیتے وقت شرماتے نہیں بلکہ مسکراتے ہیں۔ یہ کہتے تھے کہ مہنگائی کم کریں گے۔ لوگوں کو روزگار اور غریبوں کو گھر دیں گے، کہاں ہیں یہ ساری چیزیں۔
پیپلزپارٹی میڈیا سیل اور این این آئی کے مطابق اتوارکو سکھرمیں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ عمران خان سابق وزیراعظم کا نام بینظیربھٹو انکم سپورٹ فنڈ سے نکالنا چاہتے ہیں تو نکال دیںلیکن اس پر آپ کو شرم آنی چاہیے۔ بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کی خبر ٹی وی پر دیکھی۔ اس طرح کی حرکت کوئی کم ظرف انسان ہی کر سکتا ہے۔سلیکٹڈ وزیراعظم سے اسی طرح کے کاموں کی ہی توقع کی جا سکتی ہے۔ ضیاالحق اور پرویز مشرف بھی بے نظیر بھٹو کے نام سے خوف زدہ تھے۔ موجودہ حکومت بھی مشرف کی بی ٹیم ہے۔ اس لئے وہ بے نظیر بھٹو کے نام سے خوف زدہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بینظیر بھٹو نے پیپلز پارٹی کے لئے نہیں ملک کے لئے قربانی دی۔عمران خان تم بینظیر کا نام ہٹانا چاہتے ہو مگر لوگوں کے دلوں سے کیسے نام ہٹاد گے، جو تاریخ خون سے لکھی جائے اس کا نام پانی سے نہیں مٹایا جاسکتا۔ بھٹو خاندان پاکستان کے عوام کے دلوں پر راج کرتا ہے۔ بے نظیر بھٹو ایک نظر ئیے کا نام ہے۔ پرویز مشرف کی بی ٹیم کچھ بگاڑ نہیں سکتی۔
انہوں نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ڈرہے کہ نئے پاکستان والے کہیں کرنسی سے قائداعظم کی تصویر نہ نکال دیں۔ اگرآپ ڈکٹیٹر بننا چاہتے ہیں توصدام حسین کی طرح وردی پہن کر صدر بن جائیں۔خورشید شاہ نے کہاکہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث مہنگائی کا عذاب ہمارے گلے میں ہے۔حکومت بتائے 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں۔ پیپلز پارٹی نے ایک لاکھ 70 ہزار خواتین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام دیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2008 سے 2013 تک ماڈل اور بہترین حکومت تھی۔ اعداد و شمار کے ساتھ بات کرتا ہوں، کوئی مائی کا لعل آئے چیلنج کرے، میں جواب دوں گا۔انہوں نے کہاکہ میں نہیں مانتا۔ اس وقت پاکستان میں کوئی جمہوریت ہے، کسی کی خواہش پر جمہوریت نہیں چل سکتی۔

شیئر: