Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدینہ منورہ : پاکستانی نرس کی ہسپتال میں موت کی تحقیقات

 
مدینہ منورہ میں حکام کے مطابق ایک نجی ہسپتال میں پاکستانی نرس کی موت کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
نرس کے شوہر نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈاکٹر کی مبینہ غفلت کے نتیجے میں ان کی اہلیہ کی جان گئی۔
 سکینہ  اسی ہسپتال میں نرس کے طور  پر ملازمت کررہی تھی۔
 تفتیشی ٹیم نے الزام کی حقیقت معلوم کرنے کیلئے کارروائی شروع کردی ہے۔
اخبار24 کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی نرس کی ایک سہیلی نے  اسے حمل کے نویں مہینے کے دوران ایک انجکشن دیدیا تھا۔ جسکی وجہ سے اسکی موت واقع ہوگئی۔ جنین کی دماغی موت کا فیصلہ ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد کیا۔
وسیم شریف نے بتایا کہ اسکی بیوی کے حمل کا نواں مہینہ تھا۔ اسے کسی قسم کی تکلیف نہیں تھی۔ اچانک اس کی ایکڈاکٹر سہیلی نے اسے صبح سویرےہسپتال طلب کیا اور یہ کہہ کر کہ ولادت میں تاخیر ہورہی ہے لہذا تمہیں  ’’غذا بخش‘‘ انجکشن کی ضرورت ہے۔

وسیم شریف نے توجہ دلائی کہ اسکی بیوی کو آپریشن روم لیجایا گیا  اوروہاں  رحم صاف کردی گئی۔ مسلسل خون بہنے کے نتیجے میں اسکی موت واقع ہوگئی۔ جنین کی موت بھی ماں کی طرح دماغی تھی۔
مدینہ منورہ کے محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ پاکستانی نرس اور اسکے جنین کا معاملہ قانونی کارروائی کیلئے تحقیقاتی ٹیم کے حوالے کردیا گیا ہے اور تحقیقات مکمل ہونے تک قضیے سے تعلق رکھنے والے تمام افراد کے سفر پر پابندی لگادی گئی ہے۔
 

شیئر: