فیس بک پوسٹ پر برطانوی خاتون کو دبئی میں قید
متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں فیس بک پوسٹ کی وجہ سے ایک برطانوی خاتون کو دبئی میں دو سال قید اور 50ہزار پاؤنڈ جرمانے کا سامنا ہے۔
دبئی میں قید افراد کے لیے مہم چلانے والی تنظیم ’ڈیٹینڈ ان دبئی ‘ نے کہا ہے کہ خاتون پر الزام ہے کہ اس نے فیس بک پر اپنے سابق شوہر کو ’احمق‘ اور اس کی نئی بیوی کو ’گھوڑا‘ لکھا تھا ۔
برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق لندن کی رہائشی 55 سالہ لالح شاہراوش کو 14سالہ بیٹی پیرس کے ہمراہ اس وقت دبئی میں حراست میں لیا گیا جب وہ اپنے سابق شوہرکی آخری رسومات میں شرکت کے لیے وہاں پہنچیں ۔
لالح شاہراوش کے سابق شوہر پڈرو مینول کورسیا 3 مارچ کو دبئی میں انتقال کر گئے تھے ۔
قیدیوں کے لیے مہم چلانے والی دبئی کی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ لالح کو 2016 میں کے ان دو فیس بک تبصروں کے الزام میں قید کیا گیا جو انہوں نے سابق شوہر پڈروکی نئی شادی پر کیے تھے ۔
لالح شاہراوش نے یہ تبصرے برطانیہ میں رہتے ہوئے پوسٹ کیے تھے تاہم دبئی کے سائبر قوانین کے مطابق کسی شخص کے ملک میں آنے سے قبل کیے گئے سوشل میڈیا تبصرے پر بھی اس کو جرمانے یا برسوں تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے ۔
’ڈیٹینڈ ان دبئی ‘ کے مطابق لالح شاہراوش کا پاسپورٹ حکام نے قبضے میں لے لیا جبکہ اس کی بیٹی کو اکیلے واپس لندن بھیج دیا گیا جہاںاب وہ اپنے دوستوں کے ساتھ رہ رہی ہے ۔
تنظیم کے ذریعے جاری کیے گئے ایک بیان میں شاہراوش نے کہا ہے کہ ’مجھے دبئی چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے۔ ایک بار عدالت میں پیش کیا گیا جہاں مجھے اپنا دفاع کرنے کی اجازت نہ دی گئی۔‘
انہوں نے بیان میں کہا کہ ان کو بارہ گھنٹے تک پولیس سٹیشن میں رکھا گیا مگر کوئی پیش رفت نہ ہوئی ۔
’ڈیٹینڈ ان دبئی ‘ تنظیم کی سربراہ رادھا سٹرلنگ کے مطابق انہوں نے لالح شاہراوش،اس کی والدہ ، بہنوں اور بیٹی سے بات کی ہے ۔ ان کہنا تھا کہ ’پیرس نے نہ صرف اپنے باپ کو کھودیا بلکہ اس کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے جاتے ہوئے دبئی کے پولیس سٹیشن میں خوفزدہ کی گئی، اور اب وہ ماں کے بغیر رہ رہی ہے۔‘
لالح شاہراوش نے پرتگالی شہری پڈرو مینول کورسیا سے شادی کی تھی جو 18سال قائم رہی۔ دونوں کی ایک بیٹی ہے ۔
لالح نے بیان میں کہا ہے کہ ’میں خوفزدہ ہوں۔ سو سکتی ہوں نہ کچھ کھایا جاتا ہے۔ ذہنی دباؤ کی وجہ سے وزن کم ہوگیا ہے اور میری بیٹی روزانہ رات کو اکیلے سوتے ہوئے روتی ہے۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ جب سے سابق شوہر نے علیحدگی اختیار کی ہم ماں بیٹی ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں۔’ہمارا ایک دوسرے کے سوا کوئی نہیں۔ بیٹی سے دور رہنے کی وجہ سے میرا دل ڈوب رہا ہے۔‘
لالح شاہراوش اپنے سابق شوہر کے ساتھ دبئی میں آٹھ ماہ رہائش پذیر رہی تھیں ۔
ان کے لندن واپس آنے پر سابق شوہر نے طلاق کے کاغذ بھیجے اور تیونس سے تعلق رکھنے والی 42 سالہ خاتون سے شادی کر لی تھی۔
شاہراوش کو فیس بک کے ذریعے شادی کا علم ہوا تو اس نے غصے میں فارسی زبان میں لکھا کہ ’تم پر لعنت ہو، میں چاہتی ہوں تم مرجاؤ، احمق۔ تم نے مجھے اس گھوڑے کی وجہ سے چھوڑا۔ مجھے چھوڑ کرگھوڑے سے شادی کر لی۔‘
رادھا سٹرلنگ کے مطابق لالح شاہراوش کی بیٹی پیرس دبئی کے حکمران کو خط لکھ رہی ہیں کہ اس کی ماں کو رہا کیا جائے ۔
رادھا نے کہا ہے کہ وہ خود بھی دبئی کے حکمران شیخ محمد سے اپیل کرتی ہیں کہ لالح کی اپنی بیٹی کے پاس لندن میں فوری واپسی کو یقینی بنائیں اور ملک کے سائبر قوانین کے اطلاق پر نظر ثانی کریں۔
برطانوی دفتر خارجہ کے ترجمان نے ’انڈیپنڈنٹ‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہمارا سٹاف دبئی میں گرفتار برطانوی خاتون اور اس کے خاندان کو مدد فراہم کر رہا ہے اور ہم اس حوالے سے متحدہ عرب امارات کے حکام سے رابطے میں ہیں۔