سعودی عرب کا قدیم شہر جبہ، تاریخ کا پہلا کھلا میوزیم
جمعرات 11 اپریل 2019 3:00
جبہ سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع شہر حائل کا خوبصورت ترین صحرائی سیاحتی مرکز ہے جسے سعودیوں سمیت دنیا بھر سے سینکڑوں سیاح دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔
جبہ قدیم انسانی تاریخ کا ایک کھلا عجائب گھر ہے جسے یونیسکو نے سنہ 2015 میں عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ اب سعودی محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ نے اسے جدید خطوط پر استوار کر دیا ہے۔
جبہ شہر میں ہجری دور کے قدیم ترین انسانی مراکز کے کھنڈرات ہیں جہاں چٹانوں پر مختلف نقوش اور جانوروں کی تصویریں بنی ہوئی ہیں۔ سیاح انہیں دیکھ کرآسانی سے سمجھ سکتے ہیں کہ قدیم دور کے انسان کیسے زندگی گزارتے تھے۔
سیاحوں کی زیادہ تر دلچسپی سات ہزار قبل مسیح پرانے جبل ’ام سنمان‘ اور’جبل غوطہ‘ کے نقوش میں ہوتی ہے کیونکہ یہ نقوش اور تصویریں ابتدائی دور کی ہیں۔
-
ام سنمان پہاڑ پر قدیم نقوش
ام سنمان پہاڑ متعدد خوبیوں کا مجموعہ ہے۔یہاں چٹانوں پر ثمودی دور کی تصاویر اور ہجری دور کے نقوش محفوظ ہیں۔ یہ پہاڑ بڑی حد تک دوکوہانوں والے اونٹ جیسا ہے جس کے بیشتر حصے ان نقوش اور تصویروں سے بھرے ہوئے ہیں۔
اس پہاڑ پر ثمودی دور کے5431 نقوش اور 1944جانوروں کی تصاویر کھدی ہوئی ہیں۔ ان تصاویر میں 1378اونٹوں کی ہیںجنہیں دیکھ کر ظاہر ہوتا ہے کہ اونٹ مختلف حجم اور شکل کے تھے۔ علاوہ ازیں 262شکلیں انسانوں کی بھی ہیں۔ انہیں دیکھ کر خود بخود ذہن میں یہ بات آتی ہے کہ جن لوگوں نے یہ نقوش بنائے وہ راہگیر نہیں تھے، بلکہ وہ عظیم تمدن کے معماررہے ہوں گے۔
’ام سنمان‘ اور’غوطہ‘ پہاڑ کے نقوش اور شکلیں انسانوں کی روزمرہ کی زندگی اور زندہ جانوروں کی بولتی ہوئی تصویریں ہیں۔ یہاں کی آبادی کو دوادوار میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
پہلے دور کا تعلق سات ہزار قبل مسیح سے ہے۔ اس دور کی نمائندگی قد آور اور لمبے ہاتھوں والے انسانوں کی تصاویر سے ہوتی ہے۔اس دور کی نشاندہی اونٹوں،جنگلی گھوڑوں، پہاڑوں، بلیوں، بکریوں اور شکار میں استعمال ہونے والے کتوں کی چٹانوں پر بنی تصویروں سے ہو تی ہے۔
دوسرے دور کا تعلق ثمودی عہد سے ہے۔ اس دور کی علامت پالتو اونٹوں کی تصاویر ہیں۔ چٹانوں پر ایسے جنگجوئوں کے مناظر بھی نقش ہیں جو اونٹوں پر سوار ہیں اور ان کے ہاتھ میں نیزے ہیں۔ پہاڑ، چیتے، کھجور وںکے درخت اور مختلف شکل و صورت والی چیزیں بھی اس دور کا پتہ دیتی ہیں۔
-
جبہ شہر کی سیاحت کے لیے سہولتیں
جبہ شہر مسافروں کی اہم منزل رہا ہے۔ یہ جزیرہ عرب کی سیاحت کے لیے آنے والے مغربی مستشرقین(مشرقیات کے سکالرز)کا مرکز شمار ہوتا ہے۔ جبہ سیاحتی قافلوں کی شاہراہ پر واقع تھا جسے و قدیم اقوام کا جیتا جاگتا عجائب گھر بھی شمار کیا جاتا ہے۔ اس کی تاریخی عمارتوں کے اطراف میںنخلستان ہیں۔
محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ نے جبہ شہر کے سیاحوں کے لیے جدید ترین سہولتیں فراہم کی ہیں۔ یہاں پیدل چلنے والوں کے لیے راہداریاں ہیں۔ چٹانوں پر جانوروں اور انسانوں کے نقوش دیکھنے کے لیے لکڑی کی سیڑھیاں بنائی گئی ہیں اور سیاحوں کی رہنمائی کے لیے عربی اور انگریزی زبانوں میں بورڈبھی نصب کیے گئے ہیں ۔