پاکستان کے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چھوٹے ملازمین کو سرکاری نوکریاں اب قرعہ اندازی سے ملیں گی۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ایم این ایز اور ایم پی ایز کو گریڈ ایک سے گریڈ 5 تک کی نوکری کے لئے کوٹا دیا جاتا تھا جسے اب ختم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گریڈ ایک سے گریڈ5 کی نوکریاں اب کوٹا سسٹم کے بجائے قرعہ اندازی کے ذریعے دی جائیں گی جبکہ اس سے اوپر گریڈ کی نوکریاں ٹیسٹ نظام سے دیں گے جو ابھی طے ہونا باقی ہے۔
تاہم انھوں نے وضاحت نہیں کی کہ سرکاری نوکریاں وفاقی محکموں کے لئے ہوں گی یا اس میں صوبائی محکموں کی سرکاری نوکریاں بھی شامل ہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دی جانا تھی مگر فواد چوہدری کے مطابق ایمنسٹی اسکیم پر مزید بحث کی ضرورت محسوس کی گئی ہے، کل بدھ کو خصوصی اجلاس بلایا ہے جس میں ا سکیم پر بحث ہو گی۔
منی لانڈرنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے منی لانڈرنگ کے حالیہ کیسز پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں شریف اور زرداری خاندان نے کرپشن کی ہے۔ امید ہے کہ کرپشن کے معاملات منطقی انجام تک پہنچیں گے۔
انھوں نے کہا کہ قانون اپنا راستہ لے گا اور یہ کیسز منطقی انجام تک پہنچیں گے۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حسن، حسین نواز، اسحاق ڈار اور بانی ایم کیو ایم لندن کو د ئیے گئے تحفے ہیں جنہیں وطن واپس لانا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہی کسوٹی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر بھرپور طریقے سے عمل درامد کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے 6 بڑے گروپس نے پاکستان اسٹیل میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، پاک اسٹیل کی اس وقت پروڈکشن کیپیسٹی 1 ملین ٹن ہے، اس کو 3 ملین تک لے جایا جائے گا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستانی قانون میں سزائے موت کے باعث بہت سے ملک ہمارے قیدی واپس نہیں کرتے، پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) میں ترمیم لائی جا رہی ہے "تاکہ ہم اپنے ڈاکو چور دوسرے ملکوں سے واپس لائیں"۔