شاہد عباسی
پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے ایک بزرگ افغان شہری کی گفتگو کا گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان کی جانب سے من چاہا ترجمہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے ساتھ ہی یہ سوال بھی کئے جا رہے ہیں کہ کیا شاہ فرمان نے عمران خان کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
عمران خان گزشتہ روز جمعے کو جلسہ عام سے خطاب کے لیے خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع مہمند گئے تھے اس دوران انہوں نے صوبائی دارالحکومت پشاور میں اپنی والدہ سے منسوب شوکت خانم کینسر ہسپتال کے دورے میں وہاں زیرعلاج افغان مریضوں سے ملاقات بھی کی تھی۔
وزیراعظم کی مریضوں سے ملاقات کے مناظر سوشل میڈیا پر آئے تو افغان علاقے مزار شریف سے تعلق رکھنے والے ایک بزرگ شہری نے اپنے بیٹے کے آپریشن کیے جانے کی روداد سناتے ہوئے اپنی ضرورتوں، ہسپتال کے عمدہ انتظامات اور معالجوں کے اچھے رویہ کا ذکر کیا۔ گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے ان جملوں کا ترجمہ کرتے ہوئے عمران خان سے کہا وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ آپ ادھر (پاکستان) الیکٹ ہوئے۔
سوشل میڈیا پر زیرگردش ویڈیو میں بزرگ افغان شہری کے اصل جملوں اور گورنر شاہ فرمان کے نقل ترجمہ پر تبصرہ کرنے والوں نے غم و غصہ کا اظہار کیا تو کہیں اسے شعر و نثر کی مدد سے نقد کا نشانہ بنایا۔ عاطف توقیر نے اپنے جذبات ظاہر کرنے کے لیے جون ایلیا کا سہارا لیتے ہوئے کہا 'نسبتَ علم ہے بہت حاکمِ وقت کو عزیز٭اس نے تو کارِ جہل بھی، بے علما نہیں کیا۔
نسبتَ علم ہے بہت حاکمِ وقت کو عزیز
اس نے تو کارِ جہل بھی، بے علما نہیں کیا
https://t.co/LMea2WHktkAtif Tauqeer (@atifthepoet) April 19, 2019
معروف تجزیہ کار رضا احمد رومی نے معاملہ پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے حکمرانوں اور ان کے قریبی رفقاء کے چاپلوسی پر مبنی روایتی تعلق سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہ کہ یہ کوئی نئی بات نہیں۔ حاکموں کو مصاحبین اسی طرح مس گائڈ کرتے ہیں۔
وزیراعظم کے لیے گورنر کے ترجمہ پر تبصرہ کرنے والوں میں ایسے صارفین بھی شامل رہے جو اسے مزاح کا رنگ دے کر اپنے جذبات کا اظہار کرتے نظر آئے۔ حق نواز خان نامی ٹوئٹر ہینڈل نے اسے فارسی کے استاد شاہ فرمان کے زیراہتمام گورنر ہاؤس پشاور میں فارسی کی نئی کلاس سے تعبیر کیا۔
New Persian classes in governor house Peshawar with Persian ustad Shah FARMAN
Haq Nawaz Khan (@khan_haq) April 20, 2019
امریکہ میں مقیم افغان فرزاد نامی ٹوئٹر صارف نے معاملہ کے ایک اور پہلو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ بار بار غیرت کے متعلق بات کرتے ہیں یہ ان کے لیے ہے، اگر واقعتا غیرت ہوتی تو آج یہ ویڈیو سامنے نہ آئی ہوتی۔
It would be unfair to judge Shah Farman with short clip We all must watch all the video if anybody has I would be thankful if he sends me and if he misguides he should be fire without a second thought
— Ali Hasan (@AliHasa_n) April 20, 2019
اپنے ترجمہ کی وجہ سے مشکل کا شکار ہونے والے شاہ فرمان پر مسلسل تنقید کے درمیان کچھ ایسے سوشل میڈیا صارفین بھی تھے جو معاملہ کی مزید چھان بین کی جانب توجہ دلاتے رہے۔ علی حسن نامی ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ شاہ فرمان سے یہ سلوک نہ کیا جائے بلکہ کسی فیصلہ تک پہنچنے سے قبل پوری ویڈیو دیکھی جائے، اگر یہ ثابت ہو کہ انہوں نے عمران خان کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے تو انہیں فورا برخاست کر دیا جائے۔
این ویدیو برای کسانیست که سخن از غیرت بیجا میزنند.
اگر واقعاً غیرت میبود، امروز این ویدیو وجود نمیداشت. pic.twitter.com/ZvsjzgqWti
— Farzad Lami (@FarzadLami) April 19, 2019
شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کے دورہ کے متعلق وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا تھا کہ انہوں نے وہاں کلینیکل اینڈ ریڈی ایشن اونکالوجی کے نئے شعبے کا افتتاح کیا ہے۔ اپنے پیغام میں انہوں نے یہاں علاج کے لیے آنے والے افغان مریضوں کا ذکر بھی کیا تھا۔
مجھے فخر ہے کہ پاکستان میں لاہور کے شمال میں واقع یہ ہسپتال جدید ترین سہولیات سے مزین ہے اور افغانستان سے بھی مریض علاج کیلئے ادھر کا رخ کررہے ہیں۔ اس شعبے کا قیام شوکت خانم کے دوسرے مرحلے کی تکمیل ہے۔ 2020 تک سرجری کی سہولت فراہم کرنے کے تیسرے مرحلے پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔ https://t.co/b0nKUqL8rl
Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 19, 2019