’20 لاکھ ڈالر رائلٹی نہ ملنے پر تندولکر کا کمپنی کے خلاف مقدمہ
’20 لاکھ ڈالر رائلٹی نہ ملنے پر تندولکر کا کمپنی کے خلاف مقدمہ
جمعہ 14 جون 2019 3:00
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ تندولکر نے اپنے نام پر بنائی جانے والی سپارٹن سپورٹس انٹرنیشنل کی اشیا کو فروغ دینے کے لیے کافی کام بھی کیا۔ تصویر: اے ایف پی
انڈیا کے سابق سٹار بیٹسمین سچن تندولکر نے آسٹریلیا میں ایک بیٹ بنانے والی کمپنی پر الزام لگایا ہے کہ اس نے ان کے نام اور تصویر کو ان کی اجازت کے بغیر استعمال کیا اور ان کو اس کے عوض 20 لاکھ ڈالر رائلٹی کی رقم دینے میں بھی ناکام رہی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تندولکر نے سڈنی کی کمپنی سپارٹن سپورٹس انٹرنیشنل کے خلاف مقدمہ درج کروایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ کمپنی سے ان کا 2016 میں معاہدہ ہوا تھا کہ وہ اپنی مصنوعات کی فروخت کو فروغ دینے کے لیے ان کی تصویر اور نام کے استعمال کے بدلے تندولکر کو کم از کم سالانہ ایک لاکھ ڈالر ادا کرے گی۔
روئٹرز کے مطابق کمپنی نے سچن بائی سپارٹن نام کی کپڑے اور کھیل کی اشیا پر تندولکر کی تصویر اور نام کا استعمال کیا۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ تندولکر نے اپنے نام سے بنائی جانے والی سپارٹن سپورٹس انٹرنیشنل کی اشیا کو فروغ دینے کے لیے کافی کام بھی کیا جس دوران انہوں نے لندن اور ممبئی جیسے بڑے شہروں میں پرموشنل تقریبات میں بھی حصہ لیا۔
تاہم، تندولکر کے مطابق، متعلقہ کمپنی نے انہیں معاہدے کی رقم میں سے کچھ بھی ادا نہیں کیا، یہاں تک کہ انہوں نے درخواست بھی بھیجی تھی۔ لیکن درخواست پر کوئی جواب نہ آنے پر انہوں نے معاہدے کو ختم کر دیا اور کمپنی سے اپنا نام استعمال کرنے کی اجازت واپس لے لی۔
دستاویزات میں لکھا ہے کہ اس کے باوجود بھی سپارٹن نے ان کا نام استعمال کرنا نہیں چھوڑا۔
روئٹرز نے سپارٹن سے اس حوالے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر جواب نہیں ملا۔ دوسری جانب تندولکر کی نمائندگی کرنے والے ادارے نے بھی اس بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا۔
خیال رہے کہ تندولکر نے اپنے 24 سالہ کرکٹ کے کرئیر میں 34 ہزار سے زائد رنز اور 100 سینچریاں سکور کیں۔ ان کا کرکٹ کیرئیر 2013 میں اختتام کو پہنچا۔