Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منشیات کیس، رانا ثنااللہ ریمانڈ پر جیل منتقل

رانا ثنا اللہ قومی اسمبلی کے رکن اور مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر ہیں۔ تصویر: اے ایف پی
لاہور کی ایک مقامی عدالت نے مسلم لیگ پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا نثا اللہ سمیت دیگر ملزموں کو  14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے.
لاہور میں اردو نیوز کے نامہ نگار کے مطابق رانا ثنا اللہ کو غیر معمولی سکیورٹی میں انٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے ضلع کچہری، جوڈیشل مجسٹریٹ احمد وقاص کی عدالت میں پیش کیا۔
گذشتہ رات  پاکستان میں حزب اختلاف کی بڑی جماعت مسلم لیگ نواز کے رہنما رانا ثناء اللہ کو (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔ 
اے این ایف کے ترجمان ریاض سومرو نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہیں تاہم  تفصیلات بعد میں بتائیں گے کہ انکو ’کیوں اور کہاں سے گرفتار کیا‘ گیا۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق رانا ثنا اللہ کو لاہور جاتے ہوئے سکھیکی انٹرچینج کے قریب موٹر وے سے گرفتار کیا گیا تھا۔
 

 مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اے این ایف کا رانا ثنا اللہ سے کیا لینا دینا؟ انہوں نے ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم عمران خان پر اس گرفتاری کا براہ راست الزام لگاتے ہوئے کہا کہ رانا ثنا اللہ کو ان کے جراٗت مندانہ مؤقف کی وجہ سے حراست میں لیا گیا ہے۔ مریم نواز نے لکھا ہے ’جعلی اعظم چھوٹا ذہن رکھنے والی شخصیت ہیں۔‘
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی رانا ثنااللہ کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ رانا ثنا اللہ ماضی میں ہمارے بھی سخت ناقد رہے اور آج کل موجودہ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اے این ایف کا مسلم لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ کو گرفتار کرنا سیاسی انتقام کی مایوس کن کوشش ہے۔

دریں اثناءوزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا  کہ گرفتاری حکومت کی سیاسی یا انتقامی کارروائی نہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اے این ایف خود مختار ادارہ ہے۔ حکومتی قیادت کا گرفتاری سے کچھ لینا دینا نہیں۔ لیگی قیادت رانا ثناءاللہ کی گرفتاری پر پوائنٹ اسکورنگ کرنا چاہتی ہے۔ 
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں کوئی بھی آئین اور قانون سے بالاتر نہیں۔ اے این ایف نے مصدقہ اطلاع پر رانا ثناءاللہ کو گرفتار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گاڑی میں ہیروئن کی مصدقہ اطلاع تھی۔ مبینہ طور پرمنشیات کی مالیت 15سے 20کروڑ روپے ہے۔ 

شہباز شریف اور قمر زمان کائرہ کی مذمت

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کو عوام دشمن بجٹ اور اس پر ہونے والے احتجاج سے توجہ ہٹانے کے لیے گرفتار کیا گیا، رانا ثنا اللہ کا مخبر خود عمران نیازی ہیں۔ یہ بہت بڑا ظلم ہے، ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ عمران خان سے ملاقات کرنے والے ن لیگ کے ارکان صوبائی اسمبلی کی جواب طلبی کی جائے گی۔
منگل کو پاکستان کے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پارٹی اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری عمران خان سے کوئی ذاتی رنجش نہیں، انہوں نے شوکت خانم ہسپتال جیسا ادارہ بنایا لیکن ساتھ یہ بھی تو بتائیں کہ وہ بنا کیسے، اس کے لیے زمین سرکاری طور پر دی گئی، عوام نے چندہ دیا، حکومتوں کی طرف سے فنڈز ملتے رہے، علیمہ خان اس کے ڈائریکٹرز میں شامل رہیں۔

شہباز شریف کا کہنا ہے عوام دشمن بجٹ سے توجہ ہٹانے کے لیے رانا ثنا اللہ کو گرفتار کیا گیا۔ تصویر: اے ایف پی

انہوں نے کہا ہمارے بزرگوں نے ہسپتالوں سمیت کئی رفاعی کام کیے لیکن ایک دھیلہ کسی سے نہیں لیا۔ عمران خان ہوش کے ناخن لیں، گریبان میں جھانکیں۔ بہت جلد قوم آپ کا احتساب کرے گی۔
علاوہ ازیں منگل کو ہی پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی مذمت کی اور کہا کہ گرفتاری کے لیے بھونڈا انداز اپنایا گیا جس پر یقین نہیں کیا جا سکتا۔ گاڑی سے ۔۔ہیروئن برآمد ہونے کی نہ کوئی ویڈیو ہے نہ کوئی گواہ۔ یہ ایک خوفناک رجحان ہے۔ اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ن لیگ کے ارکان اسمبلی کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ’پیٹریاٹ‘ کا پارٹ ٹو بنایا جا رہا ہے، پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کو اس کی ریلیز کی بہت جلدی ہے۔
ماضی میں بے نظیر بھٹو کو دباؤ میں رکھنے کے لیے آصف زرداری کو گرفتار کیا جاتا تھا اور اب بلاول کو دباؤ میں رکھنے کے لیے انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔
آصف زرداری کا نجی ٹی وی چینل پر انٹرویو رُکوا کر اپوزیشن ہی نہیں میڈیا کا بھی گلا گھونٹنے کی کوشش کی گئی ہے، اب تو بات کھل کر سامنے آ گئی ہے، ان کی بوکھلاہٹ اس شعر کی تصویربن گئی ہے۔
جی کا جانا ٹھہر گیا، صبح گیا کہ شام گیا۔

شیئر: