امارات میں غیر ملکیوں کو سو فیصد تک سرمایہ کاری کی اجازت
متحدہ عرب امارات نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو 122شعبوں میں 100فیصدتک سرمایہ کاری کی منظوری دیدی۔
اماراتی کابینہ نے یہ فیصلہ منگل کو نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی زیر صدارت اجلاس میں کیا۔
محمد آل مکتوم نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے واضح کیا کہ امارات کی ریاستیں ہر شعبے میں سرمایہ کاری کے تناسب کا تعین اپنے حالات کے مطابق کریں گی۔
امارات الیوم کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کار تجارتی کمپنیوں کے سو فیصد مالک بن سکتے ہیں۔ اس سے امارات میں مسابقتی ماحول مضبوط ہوگا۔ سرمایہ کاری کے مواقع مہیا ہونگے۔ بین الاقوامی معیشت کے نقشے پر امارات کی تصویر روشن ہوگی۔
امار ت نے کئی شعبے غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے کھول دیئے ہیں۔ یہ شعبے انتہائی اہم ہیں۔ ہر شعبے میں سرمایہ کاری کے قاعدے ضابطے متعین کردیئے گئے ۔ کابینہ نے ہر شعبے کے لئے استثنائی حالات بھی متعین کردیئے ۔
غیر ملکی سرمایہ کار سولر انرجی کی پلیٹیں تیار کرسکیں گے۔ٹرانسفارمر کے کاروبار میں بھی حصہ لے سکیں گے۔ توانائی کے شعبے میں الیکٹرانک سسٹم کا کنٹرول بھی حاصل کرسکیں گے۔گرین ٹیکنالوجی میں بھی سرمایہ لگا سکیں گے۔
نئے قانون کے بموجب غیر ملکیوں کو ٹرانسپورٹ ، اشیاءذخیرہ کرنے ، آن لائن کاروبار، اشیاءدرآمد کرنے ، لاجسٹک خدمات فراہم کرنے اور دواﺅں کے کاروبار کا موقع بھی مہیا ہوگا۔
غیر ملکی سرمایہ کار قیام و طعام، انفارمیشن کمیونیکیشن،سائنسی و تکنیکی اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں بھی حصہ لے سکیں گے۔اب انہیں حیاتیاتی ٹیکنالوجی میں ریسرچ کیلئے لیب قائم کرنے کا بھی حق حاصل ہوجائے گا۔
دفتری خدمات ، تعلیم، صحت، تفریحات اور تعمیرات کے شعبوں میں سرمایہ لگاسکیں گے۔ مقامی ریاستیں سرگرمیوں سے متعلق غیر ملکی سرمایہ کاروں کی ملکیت کی شرح متعین کرنے کی مجاز رہیںگی۔
شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو نئی سہولتیں فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اپنے وطن کے لئے سرمایہ کاری کے امکانات بڑھانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امارات سب کا وطن ہے۔جو شخص بھی اچھوتے افکار اور امنگیں رکھتا ہو اس کے لئے امارات کے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔