سعودی عرب میں صنعتی ورثے کا پہلا آن لائن مسابقہ
اتوار 14 جولائی 2019 3:00
سعودی وزارت ثقافت نے ’’صنعتی ورثے ‘‘کا پہلا آن لائن قومی مقابلے کا اعلان کیا ہے۔ سعودیوں کے شانہ بشانہ مقیم غیر ملکیوں کو بھی حصہ لینے کا حق ہوگا۔ جیتنے والوں کو 10لاکھ ریال تک کے انعامات دئیے جائیں گے ۔
سعودی عرب کے تمام شہروں اور کمشنریوں میں صنعتی ورثے کے اہم مقامات پائے جاتے ہیں ۔
الشرق الاوسط کے مطابق وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان نے ٹویٹر کے اپنے اکائونٹ پر تحریر کیا کہ مملکت صنعتی ورثے اور اس کے مقامات سے مالا مال ہے ۔ مقابلے کی بدولت صنعتی ورثہ محفوظ ہو جائے گا ۔
صنعتی ورثہ کیا ہے؟
صنعتی انقلاب کے بعد انسان میں سماج اورانجیئنرنگ کی دنیا میں جو کارنامے انجام دئیے وہ سب صنعتی ورثے کا حصہ ہیں ۔ اس میں فیکٹریاں ، کانیں ، بنیادی ڈھانچہ اور ایسی تمام تنصیبات شامل ہیں جن کا تعلق ٹیکنالوجی یا سماج یا تعمیرات یا سائنس سے ہو ۔
مقابلے کا آغاز 14جولائی سے کر دیا گیا، 3ماہ تک جاری رہے گا ۔ اس میں حصہ لینے کی آخری تاریخ 6اکتوبر ہو گی ۔
امیدوار سعودی عرب میں کسی بھی صنعتی مقام سے متعلق معلومات ویڈیو کلپ یا تصاویر بھیج کر مقابلے میں حصہ لے سکتا ہے ۔ خصوصی کمیٹیاں جیتنے والوں کا فیصلہ کرینگی ۔ انعام یافتگان کے انعاموں کا اعلان نومبر 2019ء میں کیا جائے گا ۔
فیصلہ کرتے وقت یہ دیکھا جائے گا کہ امیدوار نے صنعتی مقام دریافت کرنے کیلئے کیا ، کتنی اور کیسی محنت کی ۔جمع کر دہ معلومات مستند ہیں کہ نہیں ۔
مقابلہ سہ جہتی ہے ۔پہلی جہت کا تعلق صنعتی ورثے کے مقامات کی دریافت سے ہے ۔امیدوار یہ کام تصاویر ، ویڈیو کلپس اور بنیادی معلومات پیش کر کے انجام دے گا ۔
دوسری جہت کے تحت سماجی زندگی اور صنعت پر اثر انداز کہانیاں اور واقعات تفصیل سے بیان کئے جائیں گے ۔ یہ کام آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ سے لیا جائے گا ۔
تیسری جہت کے تحت صنعتی مقام کی کہانی کی توثیق کی جائے گی۔ یہ کام ریسرچ کے ذریعے انجام دیا جائے گا ۔بتانا ہو گا کہ صنعتی مقام کی تاریخ کیا ہے ۔ اس سے معاشرے اور صنعت پر کیا اثرات مرتب ہوئے ۔
مقابلے کی تفصیلات اور شرائط انٹرنیٹ پر جاری کر دئیے گئے ۔
واضح رہے کہ سعودی عرب تیل اور گیس کی صنعت میں رہنما ملک کی حیثیت رکھتا ہے ۔ یہاں پٹروکیمیکل کی صنعت کھارے پانی کو استعمال کے قابل بنانے والے لیب ،معدنیات کی کانیں ، سیمنٹ وغیرہ کثیر تعداد میں موجود ہیں ۔مقابلے کے ذریعے معاشرے کے تمام افراد کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جائے گا ۔