Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوج کا طیارہ آبادی پر گرنے سے 18 افراد ہلاک

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے متصل شہر راولپنڈی کے مضافات میں آرمی ایوی ایشن کا چھوٹا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں 18 افراد کے ہلاک ہوگئے۔
طیارہ راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے قریب واقع ایک گاؤں کے گھروں پر گرا جس سے آگ لگ گئی۔
پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ راولپنڈی میں گرنے والا طیارہ آرمی ایوی ایشن کا تھا جو معمول کی تربیتی پرواز پر تھا۔ 

آرمی ایوی ایشن کے طیارے کو حادثہ پیر اور منگل کی درمیانی شب اڑھائی بجے پیش آیا: فوٹو اے ایف پی

آئی ایس پی آر کے مطابق طیارے کے دو پائلٹ افسروں سمیت عملے کے پانچ افراد ہلاک ہوگئے جن میں لیفٹننٹ کرنل ثاقب (پائلٹ)، لیفٹننٹ کرنل وسیم (پائلٹ)، نائب صوبیدار افضل، حوالدار امین اور حوالدار رحمت شامل ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حادثے میں 12 شہری بھی مارے گئے۔

حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں 12 شہری بھی شامل ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

راولپنڈی کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی سروس کے میڈیا ڈائریکٹر فاروق بٹ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 10 افراد کی لاشیں راولپنڈی کے ہولی فیملی ہسپتال منتقل کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مرنے والے آگ سے جھلسے ہیں تاہم طیارے کے پائلٹ یا عملے کے بارے میں انہوں نے لاعلمی ظاہر کی۔
نجی ٹی وی کے مطابق جہاز گنجان آباد علاقے میں گرا جہاں تنگ گلیوں کی وجہ سے ریسکیو کی گاڑیوں کو پہنچنے میں مشکل ہوئی۔ تاہم  ریسکیو 1122 کے ترجمان نے 13 شہریوں سمیت 18 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی۔
آرمی ایوی ایشن کے طیارے کو حادثہ پیر اور منگل کی درمیانی شب اڑھائی بجے پیش آیا۔

طیارہ حادثہ: عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

 ترجمان فاروق بٹ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ مرنے والوں میں 13 مقامی شہری بھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طیارہ حادثے میں 12 افراد زخمی بھی ہو گئے ہیں۔ فاروق  بٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی باڈیز بری طرح جل گئی ہے اور ان کی شناحت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرانا پڑے گا۔

ایک عینی شاہد محمد صادق کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک ہی فیملی کے سات افراد بھی شامل ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

محمد صادق نام کے ایک مقامی شخص  نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کی آنکھ زوردار دھماکے کی آواز کے ساتھ کھل گئی۔’میں اپنے گھر سے فوراً باہر نکلا اور آگ کے شعلے آسمان کی طرف بلند ہوتے دیکھا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ لوگ چیخ رہے تھے، ہم نے ان کی مدد کی کوشش کیں تاہم آگ بہت تیز تھی۔

حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے بعض افراد کی شناحت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرانا پڑے گا

محمد صادق کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے سات افراد بھی شامل ہیں۔
ایک دوسرے شخص غلام خان نے اے ایف پی کو بتایا کہ طیارہ جب ان کے گھر کے اپر سے گزرا تو انہوں نے تیز آواز سنی۔ ان کے مطابق طیارے میں آگ کریش ہونے سے پہلے ہی لگی تھی۔

شخص غلام خان کے مطابق طیارہ جب ان کے گھر کے اپر سے گزرا تو انہوں نے تیز آواز سنی۔ ان کے مطابق طیارے میں آگ کریش ہونے سے پہلے ہی لگی تھی: فوٹو اے ایف پی

علام خان کا کہنا تھا کہ طیارے کے کریش ہونے کی آواز بہت خوفناک تھی۔

شیئر:

متعلقہ خبریں