پاکستانی یوٹیوبرعرفان جونیجو کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔(فوٹو:ٹوئٹر)
پاکستانی یوٹیوبر عرفان جونیجوجنہیں پاکستان میں وی لاگنگ کا گرو بھی سمجھا جاتا ہے، آج کل شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے کشمیر کی صورتحال پر ویڈیو نہ بنانے پر عرفان جونیجو کے خلاف محاز سنبھالا ہوا ہے اور وہ معروف یوٹیوبر کے خلاف ٹوئٹر پر مہم بھی چلائے ہوئے ہیں۔
آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ عرفان جونیجو نہ صرف پاکستان میں مقبول ہیں بلکہ انڈیا میں بھی اچھی خاصی ’فین فالوئنگ‘ رکھتے ہیں۔
وی لاگرز چونکہ سوشل میڈیا پر حکمرانی کرتے ہیں اس لیے لوگوں کی بڑی تعداد ان سے متاثر ہوتی ہے اور وہ باآسانی کسی بھی معاملے پر اپنی بات آگے پہنچا سکتے ہیں۔
پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کا خیال تھا کہ عرفان جونیجو کشمیر کی صورتحال پر کوئی مذمتی ویڈیو بنائیں گے جس میں وہ کھل کر انڈیا کے خلاف بات کریں گے اور پاکستانی موقف کی حمایت کریں گے لیکن جب ان کی طرف سے ایسی کوئی ویڈیو سامنے نہیں آئی تو سوشل میڈیا صارفین نے ان کے خلاف ہی محاز کھول لیا۔
فالورز کے پُرزور اصرار پر بھی جب عرفان جونیجو نے ایسی کوئی ویڈیو اپ لوڈ نہیں کی تو ان کے فالورز نے ان کو ان فالو کرتے ہوئے ان کا یوٹیوب چینل بھی انسبسکرائب کرڈالا۔
جس کے بعد انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ ’اگر آپ چاہیں تو آپ مجھے ان فالو کر سکتے ہیں لیکن میں کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں ویڈیو نہیں بناؤں گا۔ اس لیے نہیں کہ میں ظالموں کی حمایت کرتا ہوں یا میں انڈین فالورز کو کھونے سے ڈرتا ہوں لیکن اس لیے کہ جب میں کوئٹہ ہزارہ کے لوگوں کی لاشوں کے ساتھ احتجاج کر رہا تھا تو میں نے ویڈیو بھی نہیں بنائی‘۔
عرفان جونیجو کی اس ٹویٹ نے جلتی پر تیل کا کام کیا، پاکستانی صارفین مزید سیخ پا ہوگئے اور ان کے خلاف بھرپور مہم شروع کردی ہے۔ اس وقت ’عرفان جونیجو‘ کے ہیش ٹیگ سے ٹوئٹر پر ٹرینڈ چل رہا ہے۔
یوٹیوب پر سات لاکھ سبسکرائبرز رکھنے والے عرفان جونیجو نے اس ساری صورتحال پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ’لوگ ان سے زبردستی کشمیر کی صورتحال پر ویڈیو بنوانا چاہتے ہیں اور ایسا نہ کرنے پر انھیں پریشان کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں کشمیر پر ویڈیو بنا کر تین، چار سو ڈالر کما سکتا تھا ‘ لیکن میں کسی بھی سیاسی یا مذہبی مسئلے پر ویڈیو نہیں بنانا چاہتا۔‘
عرفان جونیجو کے اس ویڈیو پیغام پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔
فاطمہ نامی صارف نے لکھا کہ ’آپ سب سے درخواست ہے کہ عرفان جونیجو کو ان فالو اور ان کاچینل انسبسکرائب کریں،وہ منافق ہیں۔انہوں نے کبھی کشمیر کے حوالے سے بات نہیں کی اور اب وہ ہزارہ برادری کے لوگوں کی لاشوں سے موازنہ کررہے ہیں۔ انہیں ضرور سبق ملنا چاہیے۔‘
ایک اور صارف عبدل حسیب نے لکھا کہ’پاکستان کے ٹاپ یوٹیوبرز کی جانب سے کشمیر کے مسئلے پر ایک بھی ویڈیو سامنے نہیں آئی۔ شاید وہ اپنے انڈین فالورز کو کھونا نہیں چاہتے۔ یہ لوگ انسانیت پر پیسے کو ترجیح دیتے ہیں۔‘
برون این پروڈ نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ’ عرفان جونیجو سمیت دیگر یوٹیوبرز جو کشمیر کے معاملے پر خاموش ہیں وہ اس لائق ہیں کہ انہیں ان فالو کیا جائے۔ ہمیں صرف پاکستان سے مخلص نئی میڈیا شخصیات کی ضرورت ہے، ڈھکے چھپے عدنان سمیع ہیں سب۔
عمیر شاہ نامی صارف نے لکھا کہ’عرفان جونیجو اپنے آپ کو معتدل بلاگر ظاہر کرکے بین الاقوامی شناخت حاصل کرنا چاہ رہے ہیں۔‘
جہاں پاکستانی صارفین عرفان جونیجو پر گرج رہے ہیں وہیں کچھ ان کی حمایت میں بھی بول رہے ہیں۔
سدرہ نامی صارف نے لکھا کہ’کیا یوٹیوبرز کو ان فالو کرنے سے مسئلہ کشمیر حل ہوجائے گا؟‘
عماد کاظمی نامی صارف نے لکھا کہ’ کیا واقعی لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یوٹیوبرز کو انسبسکرائب کرنے سے وہ وہ کشمیر کی حمایت کررہے ہیں؟‘