Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پٹرولیم کی نئی قیمتوں پر عوام میں کنفیوژن

یہ پہلا موقع نہیں جب حکومتی وزراء میں رابطے کا فقدان سامنے آیا ہو۔
 پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے حوالے سے جمعہ کو متضاد خبریں سامنے آتی رہیں ۔حکو متی عہدیداروں کی طرف سے بیان بازی میں سبقت لے جانے کی دوڑ کہیں یا رابطے کا فقدان ، پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے حوالے سے عوام کنفیوژن کا شکا رہے ۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان اور وزیر توانائی عمرایوب نے پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے حوالے سے ٹویٹ کئے اور نئے نرخوں کا چارٹ بھی شیئر کیا ۔ بعد ازاں وزارت خزانہ کی طرف سے اس کی تردید آگئی ۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے جمعہ کو پہلا ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ’عوام دوست حکومت کا عوام کو ریلیف دینے کے لیے عملی اقدام عالمی منڈی میں تیل کی کمی کا فائدہ حکومت خود لینے کی بجائے براہ راست عوام کو منتقل کرے گی۔ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں نئے پاکستان کا دوسرا سال قومی ترقی عوامی فلاح وبہبود اور ملک کے لیے نئی خوشخبریاں لے کرآئے گا‘ ۔
فردوس عاشق اعوان کی اس ٹویٹ کے بعد وزارت خزانہ نے پٹرولیم نرخوں کی خبر کو غلط قرار دیا اور کہا کہ  نئے نرخوں کا نوٹیفیکیشن صبح جاری کیا جائے گا۔

فردوس عاشق اعوان نے وزارت خزانہ کی وضاحت پر جوابی ٹویٹ کی اور کہا کہ اس میں اعداد وشمار  میں غلطی کی تصیح کی گئی ہے ۔
فردوس عاشق نے اپنی خبر کی تصدیق کے لیے وزیر توائی عمر ایوب کا ٹویٹ بھی شیئر کیا۔
 وزیر توانائی عمر ایو ب نے ٹویٹ کی تھی کہ حکومت کی طرف سے عوام کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا مکمل اور فوری فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔ یکم ستمبر سے پٹرول کی قیمت میں4.59روپے کی کمی کی جا رہی ہے۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 5.33روپے،مٹی کی تیل کی قیمت 4.27 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 5.63 کم کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ موجو دہ حکومت کے دور میں یہ پہلا موقع نہیں جب حکومتی وزراءاور اداروں میں رابطے کا فقدان سامنے آیا ہو۔ چند دن قبل بھی انڈیا کے لیے فضائی حدود کی بندش پر وزرا نے بیان بازی میں سبقت لے جانے کی کوشش کی جس سے کنفیوژن پیدا ہوئی تھی ۔
وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بعد ازں وضاحت کرنا پڑی تھی  کہ فضائی حدود کی بندش کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ اس بارے میں سوچ بچار اور مشاورت کے بعد ہی کوئی قدم اٹھایا جائے گا اس حوالے سے حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔
یاد رہے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان انڈیا کے لیے پاکستان کی فضائی حدود کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
 ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’کابینہ کے اجلاس میں یہ تجویز بھی زیرغور آئی کہ انڈیا کے لیے پاکستان کے زمینی راستے بھی مکمل بند کیے جائیں جس سے وہ افغانستان سے تجارت کرتا ہے۔‘
 شہری ہوابازی کے وفاقی وزیر غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے فیصلہ تمام قوانین پر غور کرنے کے بعد اگلے 48 گھنٹوں میں کیا جائے گا۔
 ’کابینہ اجلاس میں پاکستانی فضائی حدود بند کرنے پر مشاورت کی گئی۔ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔ 
 

شیئر: