Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یو اے ای: تنخواہ ادا نہ کرنے پر جرمانہ عائد

امارات کی اپیل کورٹ نے کمپنی پر جرمانے کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا
امارات کی اپیل کورٹ نے ملازمین کو تنخواہ وقت پر ادا نہ کرنے پر مقامی کمپنی کو 5 لاکھ درہم جرمانے کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمپنی نے عدالت کے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے اپیل کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
الامارات الیوم کے مطابق پبلک پراسیکیوٹر نے ایک مقامی کمپنی کے خلاف عدالت میں کیس دائر کیا تھا کہ اس نے اپنے 643 ملازمین کو ایک ماہ سے تنخواہ ادا نہیں کی۔ پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ اماراتی لیبر قوانین کی خلاف ورزی پر کمپنی پر50 لاکھ درہم  جرمانہ عائد کیا جائے۔

اماراتی کمپنی نے ملازمین کی تنخواہ ایک ماہ تاخیر سے ادا کی تھی۔

عدالت نے کیس کا جائزہ لینے کے بعد پبلک پراسیکیوٹر کے مطالبے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ سماعت کے دوران کمپنی نے اپنے ملازمین کی تنخواہ ادا کردی ہے۔ تاہم عدالت نے تنخواہ میں تاخیر کرنے پر کمپنی کو 5 لاکھ درہم کا جرمانہ ادا کرنے کو کہا۔
بعد ازاں کمپنی نے اپیل کورٹ میں فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ چند انتظامی امور کی وجہ سے ملازمین کی تنخواہ کی ادائیگی میں ایک ماہ کی تاخیر ہوگئی تھی جس کے بعد تمام ملازمین کو تنخواہ ادا کردی گئی۔ محض ایک ماہ تاخیر پر 5 لاکھ درہم کا جرمانہ مناسب نہیں۔
اپیل کورٹ نے سابقہ فیصلے کا جائزہ لیا اور کمپنی کا مؤقف سننے کے بعد 5 لاکھ درہم جرمانے کی سزا کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ تاخیر کرنے کے بعد تنخواہ کی ادائیگی قوانین کی خلاف ورزی کی تلافی نہیں۔
عدالت نے کہا کہ کمپنی نے لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک ماہ تاخیرکی ہے، جو بذات خود ایک جرم ہے۔ ’تاخیر کے بعد تنخواہ ادا کرنا جرم کی تلافی نہیں لہٰذا عدالت 5 لاکھ درہم جرمانے کی سزا کو برقرار رکھتی ہے۔‘

شیئر: