پاکستان میں خواتین کو قید میں رکھنے کا یہ پہلا واقع نہیں ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع حافظ آباد میں پولیس نے ایک 50 برس کی خاتون کو بازیاب کیا ہے جسے مبینہ طور پر بھائیوں نے جائیداد کے تنازعے پر 10 سال سے زائد عرصے سے کمرے میں قید کر رکھا تھا۔
متعلقہ تھانے کے انسپکٹر محمود بٹ نے اردو نیوز کے نامہ نگار احمد نور کو بتایا کہ 2004 میں متاثرہ خاتون کی والدہ کے انتقال کے بعد اس کے دو بھائیوں نے والدین کی جائیداد ہتھیانے کی غرض سے اپنی بہن کو کمرے میں قید کر دیا تھا۔
پولیس انسپکٹر نے بتایا کہ محلے کے لوگ جانتے تھے کہ خاتون کو گھر میں قید کیا گیا تھا، کیونکہ کبھی کبھار اس کی چیخوں کی آوازیں سنائی دیتی تھیں، لیکن انہوں نے محلے داری کی وجہ سے پولیس کو مطلع نہیں کیا۔ تاہم گذشتہ کچھ عرصے سے اس کی ذہنی حالت خراب ہو چکی تھی جس کی وجہ سے وہ دن رات چیخیں مارتی تھیں اور لوگوں کو لگا کہ وہ مرنے والی ہیں۔
محمود بٹ کا کہنا تھا کہ آخر کار محلے کے لوگوں کو عورت کے حال پر رحم آ گیا اور انہوں نے سب سے پہلے یہ اطلاع انہیں ہی دی۔
ان کا کہنا تھا ’اطلاع ملتے ہی میں نے پولیس کی چھاپہ مار ٹیم تیار کی اور لڑکی کے گھر پر ریڈ کیا۔ جس کمرے میں لڑکی کو بند کیا گیا تھا اس کے باہر تالہ لگا ہوا تھا جسے پولیس نے توڑا اور ایک نیم بے ہوش خاتون کو کوڑے کے ڈھیر پر پڑے دیکھا۔ پہلی نظر میں لگا کہ وہ مر چکی ہے، لیکن پاس جا کر معلوم ہوا کہ وہ زندہ ہے۔‘
پولیس انسپکٹر نے کہا کہ خاتون کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے، ناخن تین انچ تک بڑھے ہوئے تھے اور کمرے میں نہ باتھ روم تھا، نہ بجلی تھی اور نہ ہی پانی تھا۔
انہوں کہا خاتون کو دوسرے یا تیسرے روز پلیٹ میں کچھ کھانا اور پانی دے دیا جاتا تھا اور کبھی کبھار محلے کی کچھ عورتیں آ کر اسے نہلا دیتی تھیں۔
محمود بٹ نے بتایا کہ انہوں نے ریسکیو 1122 کو اطلاع دی اور محلے کی خواتین نے اسے غسل دے کر کپڑے پہنائے۔ ریسکیو کے عملے نےخاتون کو ٹراما سینٹر پہنچایا جس کے بعد اسے مینٹل ہسپتال لاہور پہچایا جائے گا۔
پولیس کے مطابق تینوں بہن بھائیوں کو والدین کی جانب سے چار ایکٹر زمین حصے میں آتی تھی۔ پولیس نے دونوں بھائیوں کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ مقدمہ قانون کی دفعہ498, 346, 344 اے اور 506, 186, 34 کے تحت درج کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ رواں برس اپریل میں اس سے ملتا جلتا واقعہ رونما ہوا تھا جس میں لودھراں کے قریب پولیس نے کمرے میں قید ماں اور بیٹی کو بازیاب کروایا تھا جنہیں زنجیروں میں جکڑ کر رکھا گیا تھا۔
اس سے بھی قبل مارچ میں پولیس نے ساہیوال میں ایک خاتون کو بازیاب کروایا تھا جسے مبینہ طور پر اس کے شوہر نے تشدد کرنے کے بعد زنجیروں میں جکڑ کر قید کر رکھا تھا۔