آئی ایم ایف نے سعودی عرب سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کی ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف )نے اقتصادی و اجتماعی اصلاحات پروگرام نافذ کرنے پر سعودی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے ویلیو ایڈڈ ٹیکس5فیصد سے بڑھا کر 10فیصد کرنے کی سفارش کر دی ۔
عاجل ویب کے مطابق آئی ایم ایف نے سعودی عرب سے متعلق سالانہ رپورٹ میں حکومت کی سماجی و اقتصادی اصلاحات کا اچھے انداز میں تذکرہ کیا ہے ۔
آئی ایم ایف نے رپورٹ میں کہا کہ تیل کے عالمی نرخ عدل استحکام کا شکار ہیں۔اتار چڑھاﺅ چلتا رہتا ہے ۔اسی طرح عالمی معیشت کو بھی خطرات درپیش ہیں ۔ سعودی معیشت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔حکومت ان دونوں پہلوﺅں کو مدِ نظر رکھے ۔
عالمی مالیاتی ادارے نے نجی اداروں کو سرگرم کرداراداکرنے کےلئے اقتصادی اصلاحات خصوصاً قانون سازی ، صنعتی پالیسی ، مالیاتی منڈی سے متعلق اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام اصلاحات کی بدولت تیل کے ماسوا ذرائع آمد بہتر ہوئے ہیں ۔توقع ہے سالِ رواں کے دوران شرح نمو 2.9فیصد تک پہنچا ہے ۔
آئی ایم ایف نے سعودی وژن 2030ءاور قومی تبدیلی پروگرام 2020ءکے تحت حکومت کے اقتصادی پروگرام میں پیش رفت کی تعریف کی البتہ اصلاحات جاری رکھنے اورمحتاط اقتصادی و مالیاتی پالیسیاں اپنانے کی سفارش کی ۔
آئی ایم ایف نے توقع ظاہر کی کہ 2020ءکے دوران سعودی مجموعی قومی پیداوار میں شرح نمو 3فیصد تک پہنچ جائے گی ۔ رواں سال کے دوران مجموعی قومی پیداوار میں شرح نمو 1.9فیصد چل رہی ہے یہ کم ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ 2020ءمیں بجٹ خسارہ 5.1فیصد رہ جائے گا ۔یہ2019ءکے دوران 6.5فیصد ہو گا ۔آمدنی کے حوالے سے آئی ایم ایف کی توقعات یہ ہیں کہ 2019ءاور 2020ءکے دوران قومی پیداوار 33.2فیصد تک پہنچ جائے گی ۔ 2018ء،میں 30.9فیصد تھی۔ اسکے مقابلے میں رواں سال اور آئندہ سال قومی پیدوار زیادہ رہے گی۔
سعودی وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کی رپورٹ اور اس کی سفارشات کا خیر مقدم کرتے ہوئے اطمینان دلایا کہ سعودی عرب اصلاحات کا پروگرام جاری رکھے گا ۔ آمدنی کے وسائل میں تنوع پیدا کرنے کی پالیسی گامزن رہے گا ۔ روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے ۔
سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدعان نے کہا کہ عالمی رپورٹ نے پھر سعودی عر ب میں اقتصادی و سماجی اصلاحات سے برآمد ہونیوالے خوشگوار نتائج کی تصدیق کر دی ۔یہ اصلاحات وژن2030ءکے تحت لائی جا رہی ہیں۔