Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اب مودی سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں‘

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے لیے عمران خان نیو یارک میں موجود ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ ان کے حکومت نے انڈیا کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کے لیے مذاکرات کی بہت کوشش کی مگر اب جموں و کشمیر سے کرفیو ہٹانے تک مودی سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔
منگل کو نیویارک میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آسکتی ہیں۔
ان کے بقول کشمیر کے حالات ایک بڑے بحران کا آغاز ہے۔ ’کیوبا بحران کے بعد پہلی بار دو ایٹمی طاقتیں پاکستان اور انڈیا آمنے سامنے ہیں۔‘

عمران خان نے مسئلہ کشمیر پر ٹرمپ سے بھی بات کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

ان کے مطابق یہ وقت ہےکہ دنیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ ’دنیا کو سمجھ آرہی ہے کہ  کشمیر میں حالات اچھے نہیں ہیں۔‘
عمران خان کے مطابق وہ نیو یارک اس لیے آئے ہیں کہ دنیا کو بتا سکیں کہ کشمیر میں کیا ہو رہا ہے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 50 دن سے زائد ہو گئے۔ کشمیر کی سیاسی قیادت جیل میں ہے۔

 

ان کے مطابق ’کشمیر میں 80 لاکھ افراد ایک جیل میں رہ رہے ہیں۔ کشمیر کے لوگوں کو حق خودارادیت ملناچاہیے۔ اقوام متحدہ نےکشمیر سے متعلق 11 قراردادیں پاس کر رکھی ہیں۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ انڈیا کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے جو جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔ ’انڈیا پر انتہا پسند جماعت حکمرانی کر رہی ہے جو مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔بدقسمتی سے انڈیا میں گذشتہ چھ سال سے ہندو نسل پرست جماعت حکمران ہے۔‘
ایران امریکہ کشیدگی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد انہوں نے فوری طور پر صدر روحانی سے ملاقات کی تاہم وہ ایران کے مسئلے پر مزید بات نہیں کر سکتے۔

شیئر: