Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا خلائی سفر فضائی سفر جتنا آسان ہو سکتا ہے؟

خلائی جہاز کے سٹار ہوپر نام کے ماڈل کا بوکا چیکا میں جولائی سے اب تک دو بار ٹیسٹ لانچ ہو چکا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
چاہے وہ انڈیا کا چندریان ہو یا آسٹریلیا کی امریکہ سے خلا میں جانے کے لیے مدد کی درخواست، دنیا کے بیشتر ممالک خلا پر آسانی سے زندگی اور مریخ اور کرہ ارض کے درمیان مماثلت تلاش کرنے کی کوششوں میں ہیں۔
انسانوں کے لیے چاند اور مریخ تک کے سفر کو فضائی سفر جتنا آسان بنانے کی ایک کوشش میں امریکی ارب پتی ایلون مسک نے اپنی کمپنی سپیس ایکس کے نئی خلائی جہاز کو لوگوں کے سامنے پیش کیا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ اس خلائی جہاز کی خاص بات یہ ہے کہ کامیابی سے اڑان بھرنے پر یہ انسانوں کو خلا تک پہنچا سکتا ہے۔
ایلون مسک، جو کہ گاڑی بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹیو بھی ہیں، کا کہنا ہے کہ خلا میں اپنی پہچان بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ’خلائی سفر کو فضائی سفر جتنا آسان بنایا جائے‘۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے دور دراز علاقے بوکا چیکا میں ایلون مسک نے  خلا میں دلچسپی رکھنے والوں کو یہ خلائی جہاز دکھایا۔
بوکا چیکا میکسیکو کی سرحد سے کچھ میل کے فاصلے پر ہے جہاں اس خلائی جہاز کے اڑانے کا تجربہ کیا جائے گا۔ جہاز کے انجن کے تجربے پہلے ہی سے اس علاقے سے ایک میل کی دوری پر تقریباً دو درجن گھروں پر مشتمل آبادی کے لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے لیے ایلون مسک نے کہا ہے کہ شاید ان کی کمپنی مستقبل میں اس علاقے کو خرید لے۔ تاہم کچھ علاقہ مکینوں نے اپنے گھروں کو تین گنا زیادہ داموں پر بھی فروخت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
اس خلائی جہاز کے سٹار ہوپر نام کے ماڈل کا بوکا چیکا میں جولائی سے اب تک دو بار ٹیسٹ لانچ ہو چکا ہے۔
ایلون مسک کا چاند پر خلائی جہاز بھیجنے کا مشن نیشنل ایئروناٹکس اینڈ سپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کے ہدف کے ساتھ ساتھ چل رہا ہے، جس کے تحت ناسا انسانوں کو 2024 تک چاند پر بھیجنا چاہ رہا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کا ارادہ ہے کہ امریکی کمپنیاں ایسی چاند گاڑیاں اور جہاز بنائیں جس سے انسان چاند تک آسانی سے پہنچ سکیں، اور اس کے بعد مریخ پر آتے جاتے رہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں