Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یومیہ 31 لاکھ ریال کافی پر خرچ 

بڑی تعداد میں کافی شاپس کھل رہی ہیں ۔.فوٹو ۔ عکاظ
سعودی عرب میں سالانہ 1.16 ارب ریال کی کافی پی جاتی ہے ۔ سعودی کسٹم کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹ کے حوالے سے عربی روزنامے عکاظ نے لکھا ہے کہ مملکت میں کافی پینے کے رواج میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے ۔

 ایک کپ کافی 8 سے 30 ریال میں فروخت کیا جاتا ہے  ۔فوٹو ۔ ھی میگزین 

سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں کافی کے شوقین کی بڑھتی ہوئی تعداد یومیہ 31 لاکھ ریال کی کافی پینے پر خرچ کر دیتے ہیں جو ماضی کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ 
سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی بڑے شوق سے کافی پیتے ہیں۔ لوگوں میں کافی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھتے ہوئے سعودی عرب کے متعدد شہروں میں بڑی تعداد میں کافی شاپس کھل رہی ہیں۔
مرتب کیے گئے سروسے میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس مملکت میں 80 ہزار ٹن کافی درآمد کی گئی۔ محکمہ کسٹم کے مطابق متعدد ممالک سے مملکت میں کافی درآمد کی جاتی ہے تاہم ان میں چھ ممالک ایسے ہیں جہاں سے بڑی مقدار میں کافی امپورٹ کی جاتی ہے ان ممالک میں ایتھوپیا، برازیل، متحدہ عرب امارات، ملایشیا، یمن اور ترکی شامل ہیں۔
گذشتہ برسوں کے دوران سعودی عرب میں کافی کی فروخت میں سالانہ 11 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 
اس ضمن میں وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں کافی شاپس کی تجارت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ گذشتہ برس کے مقابلے میں امسال 6272  کافی کی دکانوں کے لیے لائسنس جاری کیے گئے جن کا تناسب گذشتہ برس کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ رہا۔
 وزارت تجارت کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ سال 2017 میں پانچ ہزار 125 کافی شاپس کھولی گئی تھیں۔ سعودی عرب کی سطح پر مملکت میں لائسنس یافتہ کافی شاپس کی تعداد 21 ہزار 944 ہے جن میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

سعودی عرب میں کافی شاپس کی تجارت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔ فوٹو ۔ مز مز نیوز 

مارکیٹ سروے کے مطابق ایک کپ کافی 8 سے 30 ریال میں فروخت کیا جاتا ہے ۔ یہ اس امر پر منحصر ہے کہ آپ کسی معروف یا عالمی برانڈ کے سینٹر میں پی رہے ہیں یا عام سی دکان میں ۔ علاوہ ازیں کافی میں شامل کی جانے والی لوازمات بھی قیمتوں میں کمی یا اضافے کا باعث ہوتی ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: