Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کے پہلے خلا نورد نہیں رہے

لیونوف، 1961 میں خلا میں جانے والے دنیا کے پہلے خلا نورد یوری گاگرین کے قریبی دوست تھے۔ فوٹو: اے ایف پی
سنہ 1965 میں خلا میں چلنے والے دنیا کے پہلے خلا نورد الیکسی لیونوف 85 سال کی عمر میں وفات پا گئے ہیں۔ سوویت دور کے اس خلا نورد کی وفات جمعے کو روس کے شہر ماسکو میں ہوئی۔  
روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس نے ان کی وفات کا اعلان کرتے ہوئے صدمے کا اظہار کیا ہے۔
لیونوف، 1961 میں خلا میں جانے والے دنیا کے پہلے خلا نورد یوری گاگرین کے قریبی دوست تھے۔ یوری گاگرین کا تعلق بھی سویت یونین سے تھا۔

لیونوف موت سے قبل لمبے عرصے تک علیل رہے۔ فوٹو: اے ایف پی

یوری گاگرین کے خلا میں جانے کے چار سال بعد لیونوف نے اس وقت تاریخ رقم کی جب انہوں نے زمین سے 2177 کلومیٹر دور ’واسخود دوئم‘ خلائی گاڑی سے نکل کر  20 منٹ تک خلا٫ میں سفر کیا۔
ان کا خلائی سفر تو کامیاب رہا مگر ان کی ایک دوسرے خلا نورد پاول کے ساتھ واپسی تقریباً ایک سانحے کی شکل اختیار کرگئی جب ان کی خلائی گاڑی سائبیریا کے جنگلوں میں گر کر تباہ ہو گئی۔
ان کی اسسٹنٹ نتالیہ فلیمونوفا نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ لیونوف کا انتقال ایک لمبا عرصہ علیل رہنے کے بعد ماسکو کے برڈینکو ہسپتال میں ہوا۔

لیونوف کی خلائی گاڑی سائیبریا کے جنگلوں میں گر کر تباہ ہو گئی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

مشہور خلانورد بورس وولننوف کی اہلیہ اور خلا نوردوں پر ایک کتاب کی مصنف تامارا وولننوف کے مطابق ’یہ ہم سب کے لیے بہت بڑا سانحہ ہے۔ الیکسی ایک منفرد انسان تھے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں