سبق ویب سائٹ کے مطابق جمعہ کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو گئی تھی جس میں ایک شخص کو دکھایا گیا جو ایک دوسرے شخص کو کلاشنکوف سے دھمکا کر گاڑی کی ڈگی میں بیٹھنے پر مجبور کر رہا تھا۔
واقعہ کی ویڈیو ایک خاتون نے اپنے گھر کی کھڑکی سے بنائی تھی، فوٹو: سبق
واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے ریاض پولیس کے ترجمان کرنل شاکر التویجری نے بتایا ہے کہ ’ویڈیو میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ تین شہری ہیں جن کی عمریں 20 اور 30 سال کے درمیان ہے‘۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ریاض پولیس ملوث افراد تک پہنچنے کے لیے واقعہ میں استعمال ہونے والی گاڑی کا سہارا لیا۔ علاوہ ازیں تشدد کا نشانہ بننے والے شخص تک بھی رسائی ہو گئی جسے معائنے کے لیے ہسپتال داخل کر دیا گیا ہے‘۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ ’گرفتار افراد غیر طبعی حالت میں تھے، ان پر نشہ آور مادے کے آثار تھے‘۔
واقعہ کی ویڈیو کس نے بنائی؟
سبق ویب سائٹ کے مطابق واقعہ کی ویڈیو ایک خاتون نے اپنے گھر کی کھڑکی سے بنائی ہے۔ اس سے پہلے بھی دو واقعات ایسے تھے جن کی ویڈیو خواتین اپنے موبائل سے بنا چکی ہیں۔
2017 میں ریاض کے الیاسمین محلے میں دہشت گردی کے واقعے کی ویڈیوبھی ایک خاتون نے بنائی تھی، فوٹو: سبق
جنوری 2017 میں ریاض کے الیاسمین محلے میں دہشت گردی کے واقعے کی ویڈیو بنا کر ایک خاتون نے سکیورٹی اداروں کو حقائق سے آگاہ کیا تھا۔ مذکورہ واقعہ میں ایک دہشت گرد کا سکیورٹی اہلکار سے مقابلہ ہوا تھا۔
مارچ 2017 میں چند افریقی نوجوانوں نے جدہ کے کورنیش پر پولیس اہلکار پر حملہ کیا تھا۔ اس واقعہ کو بھی ایک خاتون نے اپنے گھر کی کھڑکی سے محفوظ کیا تھا۔
ویڈیو کی مدد سے پولیس اہلکار پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
مارچ 2017 میں چند افریقی نوجوانوں نے جدہ کے کورنیش پر پولیس اہلکار پر حملہ کیا تھا، فوٹو: سبق
تازہ واقعہ میں بھی ایک خاتون نے اپنے گھر کی کھڑکی سے پورے واقعہ کی ویڈیو بنائی اور سوشل میڈیا پر شیئر کردی جس کی مدد سے ملوث افراد کو گرفتار کیا جا سکا۔