فائنل ایگزٹ منسوخ کرانے کے لیے ایک ہزار ریال جرمانہ ہوگا (فوٹو: سوشل میڈیا)
محکمہ پاسپورٹ نے تارکین کے حوالے سے کئی اہم فیصلے کیے ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ اگر کوئی غیر ملکی وزٹ ویزے پر سعودی عرب آیا ہو تو اس کے وزٹ ویزے کو اقامے میں تبدیل نہیں کرایا جا سکتا۔
عکاظ اخبار نے محکمہ پاسپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ اگر کسی نے سعودی عرب کو خیرباد کہنے کے لیے فائنل ایگزٹ (خروج نہائی) لگوایا ہو جس کی مدت 60 دن ہوتی ہے اور اس نے 60 دن کے اندر سفر نہ کیا تو اسے فائنل ایگزٹ منسوخ کرانے کے لیے ایک ہزار ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
اس کا اقامہ اسی صورت میں بحال ہوگا اگر اس کی میعاد باقی ہوگی۔
محکمہ پاسپورٹ نے واضح کیا کہ اگر کوئی غیر ملکی خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری) پر سعودی عرب سے باہر گیا ہو اور وقت مقرر کے اندر واپس نہ آیا ہو تو ایسی صورت میں وہ تین برس تک سعودی عرب واپس نہیں آسکتا۔
ویزا ختم ہونے کے دو ماہ بعد از خود اس کا اندراج ’سعودی عرب سے نکل کر واپس نہ آنے والوں‘ کی فہرست میں درج ہو جائے گا۔ اس کے لیے محکمہ پاسپورٹ سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
خروج و عودہ جاری ہو جانے کے بعد اس میں ترمیم کی اجازت نہیں دی جاتی البتہ ویزہ منسوخ کیا جاسکتا ہے اور نئی فیس ادا کرنے کے بعد نیا خرو ج و عودہ جاری کرایا جا سکتا ہے۔
محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کے اقامے کی توسیع میں تاخیر ہو گئی ہو تو اقامہ ختم ہونے کے تین دن بعد اس پر جرمانہ ہوگا۔ مملکت سے بے دخلی بھی ہو سکتی ہے۔
پہلی مرتبہ اقامے میں بروقت توسیع نہ کرانے کا جرمانہ 500 ریال، دوسری مرتبہ تاخیر پر ایک ہزار ریال اور تیسری مرتبہ تاخیر پر مملکت سے بے دخلی کی سزا ہوگی۔
محکمہ پاسپورٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ گھریلو ملازمہ کی ایک کفیل (سپانسر) سے دوسرے کفیل کی سپانسرشپ میں منتقلی کی فیس ضروری ہے۔ یہ منتقلی کی تعداد کے حوالے سے بڑھتی جاتی ہے۔