ماڈل قندیل بلوچ کی وجہ سے مشہور ہونے والے مذہبی سکالر مفتی قوی نے گذشتہ روز ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
صحافی زاہد گشکوری نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مفتی قوی کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اس ویڈیو میں مولوی صاحب یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ بزنس بے ایریا میں موجود چار ٹاور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ملکیت ہیں جبکہ لینڈ اتھارٹی نے مجھے بتایا ہے کہ یہ ویڈیو میں دکھائے جانے والے ٹاورز دبئی اسلامک بینک کے ایک ایم یونٹ سے منسلک ہیں۔‘
مفتی قوی کے ویڈیو پیغام میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ دبئی میں بزنس بے کے علاقے میں موجود ہیں جس کے بارے میں وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ دبئی کا انتہائی مہنگا علاقہ ہے اور یہ چار عمارتیں جو آپ اکھٹی دیکھ رہے ہیں یہ کس شخص کی ہیں؟
Facts: Mufti Qavi,an Islamic Scholar works with @PTIofficial,is misleading People.He claims 4 towers owned by Ishaq Dar in Busines Bay Area. Land Authority told me towers/buildings showed in video linked to Deyaar-a leading developers & ex unit of Dubai Islamic Bank.Sad affairs. pic.twitter.com/7iN0lxQlBb
— Zahid Gishkori (@ZahidGishkori) December 1, 2019
ویڈیو میں وہ کہتے ہیں کہ ’اسلام کے نام پر جو ملک بنا ہے اس مظلوم ملک کو لوٹنے واےا ایک بد نصیب سابق وزیر خزانہ محترم اسحاق ڈار صاحب ہیں۔ میں محترم اس لیے کہہ رہا ہوں کہ میرے اندر ابھی ضمیر زندہ ہے۔‘
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس بدنصیب شخص نے ملک کو لوٹنے کے بعد یہاں یہ عمارتیں خریدیں جن سے آنے والے کرایہ یہ کھا رہے ہیں۔‘
خیال رہے کہ سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار تمام الزامات سے انکار کرتے ہیں۔
ان کی یہ ویڈیو سامنے آتے ہی سوشل میڈیا صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ خیال رہے کہ سابق وزیرِخزانہ اسحاق ڈار تمام الزامات سے جن میں سے اکثر حکومتی اہلکاروں کی جانب سے عائد کیے جاتے ہیں، انکار کرتے ہیں اور انھیں انتقامی کارروائی قرار دیتے ہیں۔
ٹوئٹر صارف عمر راجپوت کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ تعلیم کی کمی ہے۔ اگر ان کی دنیاوی تعلیم مکمل ہوتی تو وہ دیار کو ڈار نہ پڑھتے۔
Facts: Mufti Qavi,an Islamic Scholar works with @PTIofficial,is misleading People.He claims 4 towers owned by Ishaq Dar in Busines Bay Area. Land Authority told me towers/buildings showed in video linked to Deyaar-a leading developers & ex unit of Dubai Islamic Bank.Sad affairs. pic.twitter.com/7iN0lxQlBb
— Zahid Gishkori (@ZahidGishkori) December 1, 2019
یہ ویڈیو وائرل ہوتے ہی سابق وزیر خزانہ کے بھائی علی ڈار نے ان کی ویڈیو میں کیے جانے والے دعوے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ جناب جھوٹ بول رہے ہیں۔ ان عمارتوں کو اسحاق ڈار یا مجھ سے کو ئی تعلق نہیں بلکہ ڈیار دبئی کی ایک مشہور کمپنی ہے جس کو موصوف شاید ’ڈار‘ پڑھ رہے ہیں۔‘
ٹوئٹر صارف علیشبہ کا کہنا تھا کہ ”یہ مولوی (صاحب) میرے لیے عامر لیاقت پارٹ ٹو ہیں۔‘
یہ موصوف جن کی ہیئت اور ظاہرہ داری سے ایک عالم ہونے کا تاثر ملتا ہے،دیکھیں کیسے بے دریغ جھوٹ بول رہے ہیں۔ان بلڈنگز کا نہ ڈار صاحب سے اور نہ ہی مجھ سے یا میرے بھائی سے دور دور تک کوئی تعلق ہے۔بلڈنگ پر “Deyaar” لکھاہے(جو کہ دبئی کی معروف کمپنی ہے)جس کو موصوف شاید “Dar” پڑھ رہے ہیں۔ pic.twitter.com/Nus4wSlUCf
— Ali Dar (@alimdar82) December 1, 2019
ٹوئٹر صارف احسن نے مزید وضاحت دیتے ہوئے دبئی کی ڈیار نامی کمپنی کی ویب سائٹ کا سکرین شاٹ شیئر کیا جس میں ان عمارتوں کے بورڈ آف ڈائیکٹرز کی تفصیلات موجود تھیں۔
Deeyaar Ko Dar Parhnay Waala Qandeel Balouch Kaa Qatil Maulvi pic.twitter.com/orIEFHsMxp
— AHSAN ZAFAR (@AHSANZA59426351) December 1, 2019