آداب عامہ کی خلاف ورزی کرنے پر شہری اور خاتون کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا۔ فوٹو: ٹوئٹر
سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے آداب عامہ کی خلاف ورزی اور برائی کا اعلان کرنے پر سعودی شہری اور ایک خاتون کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ دنوں ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا ذرائع میں ایک ویڈیو وائرل ہوگئی جس میں ایک سعودی شہری اور خاتون کو دکھایا گیا۔ شہری نے خاتون کا ہاتھ چوما اور اس سے عبایہ اتار نے کے علاوہ غیر اخلاقی استعارے استعمال کئے۔
ویڈیو وائرل ہوتے ہی ٹوئٹر پر سعودی شہریوں نے انتہائی غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’برائی کا اعلان کسی طور پر قابل قبول نہیں۔ اس شخص نے معاشرے کے مسلمہ اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔‘
پبلک پراسیکیوٹر نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’سوشل میڈیا کی نگرانی کرنے والے ادارے سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ شہری اور خاتون نے معاشرے میں رائج آداب عامہ کی خلاف ورزی کے علاوہ مسلمہ اخلاقی اور دینی اصولوں کو پامال کیا ہے۔‘
پبلک پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ ’قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والے شہری اور خاتون کو فوری طور پر گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔‘
دوسری طرف شمالی حدود ریجن کے گورنر شہزادہ فیصل بن خالد بن سلطان نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ طریف کمشنری سے تعلق رکھنے والے مذکورہ شخص کو دینی اصولوں کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا جائے۔‘
ذرائع کے مطابق واقعہ ریاض میں ہوا ہے جس میں طریف کمشنری سے تعلق رکھنے والا شخص نظر آرہا ہے جبکہ خاتون اردن کی ماڈل ہے۔