امریکی کمپنی رے تھیون سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کا اعلان کیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی فار ملٹری انڈسٹریز (جی اے ایم آئی) نے مقامی سطح پر میزائل شکن نظام پیٹریاٹ کی مکمل مینٹینس ا ور تجدید نوکے لیے امریکی کمپنی رے تھیون سعودی عرب کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق معاہدے کا مقصد جنرل اتھارٹی فار ملٹری انڈسٹریز اور رے تھیون سعودی عرب کے مابین مشترکہ منصوبوں پر کام کے دائرہ کار کو بڑھانا ہے۔
سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی فار ملٹری انڈسٹریز کے گورنر نے کہا ’ اتھارٹی کا مقصد سرمایہ کاری ، موجودہ مقامی صلاحیتوں کو ترقی دینااور نئی صلاحیتوں کی تعمیر ہے‘۔
’ ہمارامقصد فوجی سازوسامان اور خدمات پر سعودی عرب کے 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانا ہے‘۔
العربیہ نیٹ کے مطابق یہ سمجھو تہ سعودی عرب کے وژن 2030 کے مقاصد واہداف کے عین مطابق ہے۔اس وژن کے تحت سعودی عرب کی معیشت کو متنوع بنایا جارہا ہے۔تیل کی دولت پر انحصار کم کرنے کے لیے مقامی سطح پرمختلف صنعتوں کو ترقی و فروغ دیا جارہا ہے۔
منصوبے کا مقصد عسکری اور سیکیورٹی کے شعبے میں مقامی صنعت میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور تعلیم یافتہ مقامی اہل افراد کے لیے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنا ہے۔
سعودی عرب کے دفاعی شعبے اور رے تھیون کے درمیان شراکت داری گذشتہ نصف صدی سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔نیا سمجھو یہ اس لحاظ سے مختلف ہے کہ اس کے تحت سعودی عرب ہی میں دفاعی صنعت کو ترقی دی جائے گی۔