کرشن لال نے تقریباً چار دہائیوں پہلے جب پستے کا حلوہ متعارف کروایا تو انہیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ سوغات صحرائے تھر کی پہچان بن جائے گی۔ کرشن کا تعلق صحرائے تھر کے علاقے عمرکوٹ سے ہے۔ کرشن لال کا حلوہ صرف پاکستان میں ہی مشہور نہیں بلکہ بیرون ممالک بھی سوغات کے طور پر بھیجا جاتا ہے۔ مزید دیکھیے ذوالفقار کنبھر کی ڈیجیٹل رپورٹ میں۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں