سعودی زرمبادلہ کا اوسط عالمی اوسط کے حوالے سے 7 گنا زیادہ (فوٹو اردونیوز)
سعودی عرب کے پاس زرمبادلہ 43 ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہوگا۔ 2019ء اکتوبر کے آخر میں زرمبادلہ 1.84ٹریلین ریال تک پہنچ گیا تھا جبکہ ماہ اکتوبر میں سعودی عرب نے 42.8ارب ریال کی اشیاء درآمد کی تھیں۔
الاقتصادیہ کے مطابق اعدادو شمار سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی( ساما) کی رپورٹ سے لیے گئے ہیں۔ جس میں واضح کیا گیا ہے کہ سعودی زرمبادلہ کا اوسط عالمی اوسط کے حوالے سے 7 گنا زیادہ ہے۔
زرمبادلہ کے یہ ذخائر سعودی اقتصاد کی حیثیت کو اجاگر کرنے کے لیے کافی ہیں۔ سعودی عرب اس کی بدولت اقتصادی سرگرمیاں اور سعودی کرنسی کی قدر کے حوالے سے بے حد مستحکم ہے۔
سعودی عرب تیل کے نرخوں میں ممکنہ کمی سے پیدا ہونے والے خسارے کو بھی جزوی طور پر پورا کرسکے گا۔ قرضے ادا کرنے میں بھی اسے کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔ سعودی عرب کی قومی معیشت ، اقتصادی جھٹکے وہ مقامی ہوں یا بین الاقوامی جھیل سکتی ہے۔
ساما کے محفوظ اثاثوں میں سونا، عالمی مالیاتی فنڈ کے یہاں محفوظ اثاثے ،غیر ملکی کرنسی،ضرورت پڑنے پر رقم نکالنے کے حقوق اور بیرون ملک ڈپازٹ کی جانے والی رقم شامل ہے۔ علاوہ ازیں بیرون ملک کرنسی نوٹس میں سرمایہ کاری بھی اسی ضمن میں آتی ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں