داعش مشرق وسطیٰ میں پھر منظم ہو رہی ہے
شاہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ آئندہ کچھ مہینوں میں ہم خطے کے لیے ایسا ضابطہ طے کریں گے جس سے کشیدگی میں کمی ہوگی (فوٹو:اے ایف پی)
اردن کے شاہ عبداللہ نے خبردار کیا ہے کہ ’داعش ایک بار پھر منظم ہو رہی ہے اور مشرق وسطیٰ میں دوبارہ سر اٹھانے لگی ہے۔‘
داعش کو گذشتہ سال پیچھے دھکیل دینے کے بعد شاہ عبداللہ نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ہمارا بنیادی خدشہ یہ ہے کہ ہم نے گذشتہ سال نہ صرف جنوب مشرقی شام بلکہ مغربی عراق میں بھی داعش کی دوبارہ بحالی اور عروج دیکھا ہے اس لیے ہمیں اس کے دوبارہ ابھرنے سے نمٹنا ہو گا۔‘
شاہ عبداللہ نے فرانس کے ٹی وی چینل فرانس 24 کو انٹرویو میں بتایا کہ ’شام سے گئے کئی غیر ملکی جنگجو اب لیبیا میں ہیں۔‘
عبداللہ نے کہا کہ ’یورپی تناظر میں دیکھا جائے تو لیبیا یورپ کے زیادہ قریب ہے لہٰذا آئندہ آنے والے کچھ دنوں میں یہ ایک اہم بحث ہو گی۔‘
کئی ہزار جنگجو ادلیب (شام) چھوڑ کر اب لیبیا جا چکے ہیں، یہ کچھ ایسا ہے جس پر نہ صرف ہمیں بلکہ ہمارے یورپی ساتھیوں کو بھی 2020 میں بات کرنا پڑے گی۔‘
امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ عبداللہ نے کہا کہ ’آئندہ کچھ ماہ میں ہم خطے کے لیے ایک ایسا ضابطہ طے کریں گے جس سے گرما گرمی میں کمی ہو گی۔‘
’ابھی تک تو اس (کشیدگی) میں کمی نظر آ رہی ہے، ہم یہ امید کرتے ہیں کہ آگے بھی ایسا ہی رہے۔ ہم دنیا کے اپنے حصے میں عدم استحکام کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ تہران میں جو کچھ بھی ہوگا بغداد، بیروت،اسرائیل فلسطین امن عمل کو بھی متاثر کرے گا۔
عبداللہ کا مزید کہنا تھا کہ ’ترکی کے فوجیوں کی لیبیا میں تعیناتی ملک میں صرف ’شک و شبہات‘ کو ہی جنم دے گی۔‘