ملازم کا ویزہ اسی صورت میں مل سکتا ہے جب پوری فیملی یا ایک فرد کی ماہانہ آمدنی 25 ہزار درہم ہو ( فوٹو: الامارات الیوم)
امارات میں مقیم غیر ملکی فیملی کو گھریلو ملازم رکھنے کا حق حاصل ہے تاہم اس کے لیے ضوابط طے کیے گئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں وزارت افرادی قوت نے اعلامیہ جاری کرکے واضح کیا ہے کہ ’ملک میں مقیم غیر ملکی فیملی کو گھریلو ملازم کا ویزہ اسی صورت میں مل سکتا ہے جب پوری فیملی یا ان کے ایک فرد کی ماہانہ آمدنی 25 ہزار درہم یا اس سے زیادہ ہو‘۔
الامارات الیوم کے مطابق 25 ہزار درہم آمدنی فیملی کے کسی ایک شخص کی بھی ہوسکتی ہے اور فیملی کے تمام افراد کی تنخواہ ملا کر بھی یہ شرط پوری کی جاسکتی ہے۔ آمدنی میں ہاؤس رینٹ وغیرہ سب شامل ہوں گے۔
امارات میں مقیم خاندانوں کے گھریلو ملازم کو اقامہ دو برس کا جاری کیا جاتا ہے۔
معاون سیکریٹری برائے امور کارکنان خلیل خوری نے الامارات الیوم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’گھریلو ملازم لانے کے لیے نئے قاعدے ضابطے مقرر کیے گئے ہیں۔ یہ تبدیلی ملک میں معاشی اخراجات کو مدنظر رکھ کر کی گئی ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ طے کیا گیا ہے کہ امارات میں مقیم کسی بھی فیملی کو اس وقت تک گھریلو ملازم کا ویزہ نہیں دیا جائے گا تا وقتیکہ تارک وطن یا اسکی فیملی کی ماہانہ آمدنی پچیس ہزار ریال سے زیادہ ہو‘۔
خوری نے توجہ دلائی ہے کہ ’گھریلو ملازم لانے کے لیے میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہوگا۔ یہ کارکن اسی غیر ملکی فیملی کو جاری کیا جاتا ہے جو میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرکے ثابت کرے کہ اسے گھریلو امور دیکھنے کے لیے ملازم کی ضرورت ہے‘۔
خوری نے بتایا کہ ’امارات میں مقیم وہ خاندان جو 25 ہزار درہم ماہانہ آمدنی کی شرط پوری نہیں کرسکتے، وہ اپنی ضروریات سروس سینٹر کے تعاون سے پوری کرسکتے ہیں جو ملک میں تدبیر کے نام سے موجود ہے‘۔
تدبیر کے ذریعے مناسب لاگت پر معاون کارکن فراہم کئے جاتے ہیں جہاں پر فی گھنٹے، فی دن اور فی ہفتہ کی بنیاد پر کارکن مہیا ہوتے ہیں۔