سعودی وزیر مملکت نے کہا کہ ایرانی حکمرانوں نے ملک کو یرغمال بنالیا ہے (فوٹو:اے ایف پی)
سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے کبھی میزائلوں اور شدت پسندوں کے ذریعے ایران کو ٹارگٹ نہیں کیا اس لیے ایران بھی ایسا کرنا بند کرے۔
عادل الجبیر نے یہ بات جمعے کو ریاض میں ایک پریس کانفرنس میں کہی۔
سعودی وزیر مملکت نے مزید کہا کہ ایرانی حکمرانوں نے ملک کو یرغمال بنالیا ہے۔ مسئلہ فلسطین کے بارے میں بات کرتے ہوئے عادل الجبیر نے کہا کہ سعودی عرب مسئلے کے ’دو ریاستی‘ فارمولے کے تحت حل کرنے پر قائم ہے۔
ہنگری کے وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ ایران کے لوگ تاریخی طور پر معتدل رہے ہیں لیکن ایرانی حکمرانوں نے ملک کو یرعمال بنا لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران پر پابندی سعودی عرب کی خواہشات پر نہیں بلکہ خطے میں اس (ایران) کے رویے کی وجہ سے لگی ہے۔
ان کے مطابق سعودی عرب یمن میں جنگ نہیں چاہتا بلکہ اس مسئلے کا سیاسی حل چاہتا ہے۔
اس سے قبل جمعرات کو سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے سوئٹزرلینڈ میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کو ایران کی جانب سے عراق کے اندرونی امور میں مداخلت پر تشویش ہے۔
ان کے مطابق ’سعودی عرب عراق پر بہت توجہ دے رہا ہے۔ یہ ہمارا برادر ملک ہے۔ اسے مدد اور تبدیلی کی ضرورت ہے۔‘
عادل الجبیر نے مزید کہا تھا کہ ایران جب ایک فطری ریاست والا کردار ادا کرنے لگے گا، تب ہی اس کے ساتھ تعلقات بحال ہو سکیں گے۔
انہوں نے زور دیا تھا کہ خطے میں ایران کی دخل اندازیاں بڑھ گئی ہیں اور عراق اور لبنان کے شیعہ ایران کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔
سعودی وزیر مملکت برائے امور کے مطابق ایران کہہ رہا تھا کہ وہ خطے سے امریکی افواج کو نکالنا چاہتا ہے مگر جو کچھ ہو رہا ہے وہ اس کے الٹ ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’سعودی عرب پر حملوں کے لیے حوثیوں کو میزائل فراہم کرنے والا ایران ہی ہے۔ ہم ایران کے ساتھ گرما گرمی نہیں چاہتے۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک آرامکو تیل تنصیبات پر حملوں کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔‘