صارفین کو نئے سوفٹ ویئرز سے متعلق معلومات فراہم نہ کرنے پر ایپل کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا (فوٹو:اے ایف پی)
فرانس میں صارفین کے حقوق کی نگرانی کرنے والے سرکاری ادارے کا کہنا ہے کہ نئے سوفٹ ویئرز کی وجہ سے پرانے آئی فونز سلو ہونے پر ایپل 25 ملین یوروز جرمانہ ادا کرے گا۔
ایپل پر الزام ہے کہ اس نے صارفین کو اس مسئلے سے متعلق آگاہ نہیں کیا تھا۔
امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے 2017 میں تسلیم کیا تھا کہ اس کے نئے سوفٹ ویئرز نے پرانے ٹیلی فونز کی رفتار کو سست کیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ناقدین ایپل پر الزام لگاتے ہیں کہ آئی فونز استعمال کرنے والے صارفین کو مجبور کرتا ہے کہ وہ وقت سے پہلے اپنا فون تبدیل کر لیں۔
ایپل پر تنقید کے بعد کمپنی نے نہ صرف اپنا سوفٹ ویئر اپ ڈیٹ کیا تھا بلکہ صارفین کو بیٹریاں تبدیل کرانے کی پیشکش بھی کی تھی۔
فرانسیسی پروسیکیوٹرز نے ہالٹ پلانڈ اوبسلیسنس کی درخواست پر جنوری 2018 میں ایپل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
اینٹی فراڈ ایجنسی ڈی جی سی سی آر ایف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’آئی فون استعمال کرنے والے صارفین کو مطلع نہیں کیا گیا تھا کہ آئی او ایس (10.2.1 اور 11.2) ان کے فونز کی کارکردگی کو متاثر کرتے ہوئے انہیں سست کر دے گا۔
ایپل نے اینٹی فراڈ ایجنسی ڈی جی سی سی آر ایف کے ساتھ معاہدے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
ایپل کے مطابق اس معاہدے سے اس کو عوامی مقدمے کی شرمندگی نہیں اٹھانا پڑے گی۔
’ہمارا مقصد ہوتا ہے کہ اپنے صارفین کے لیے محفوظ پروڈکٹس بنائیں اور ہماری کوشش ہے کہ آئی فونز کو ایسا بنائیں کہ وہ زیادہ عرصے تک چلیں۔‘
ٹیکنالوجی کے ماہرین ماضی میں بھی آئی فون کے ماڈلز میں تکنیکی خرابیوں سے آگاہ کرتے رہے ہیں۔
ایپل نے گذشتہ اکتوبر میں کہا تھا کہ کمپنی صارفین کو مفت میں آئی فون مرمت کر کے دے گی۔