کورونا وائرس سے ہلاکتیں سارس وائرس کے مقابلے میں بڑھ گئیں
کورونا وائرس سے ہلاکتیں سارس وائرس کے مقابلے میں بڑھ گئیں
اتوار 9 فروری 2020 14:42
کورونا وائرس سے اب تک 37 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہو چکے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
چین میں پھیلنے والے کورونا وائرس سے دنیا بھر میں مرنے والوں کی تعداد 811 ہو گئی ہے۔ یوں اس وائرس سے ہونے اموات کی تعداد 2003-02 میں پھیلنے والے سارس وائرس سے عالمی سطح پر ہونے والی اموات سے بڑھ گئی ہے۔
خبر رساں ادارے رؤئٹرز کے مطابق چینی حکام نے کورونا وائرس سے بڑھتی ہوئی اموات کے پیش نظر اتوار کو کاروباری حکام سے کہا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی چھٹیوں میں 10 دن کی توسیع کر دیں۔
چین میں نئے قمری سال کی چھٹیاں یوں تو جنوری کے آخر میں ختم ہونا تھیں مگر کورونا وائرس کی وجہ سے ان میں توسیع کر دی گئی تھی۔
دوسری طرف چین کے سرکاری اخبار پیپلز ڈیلی کے مطابق چین کے صوبے ہوبائے کے حکام نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سکولوں کو یکم مارچ تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہوبائے کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا چینی صوبہ ہے اور ووہان شہر اسی صوبے میں واقع ہے۔
چین کے متعدد شہر گذشتہ دو ہفتوں سے ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں کیونکہ چینی حکام نے مقامی انتظامیہ کو فیکڑیاں اور سکول بند کرنے اور پروازیں منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔
چین میں کاروباری بندش کے باعث ناصرف مقامی معشیت بری طرح اثر انداز ہوئی ہے بلکہ متعدد بین الاقوامی مارکٹیس میں بھی مندی کا رجحان ہے۔
کورونا وائرس سے بڑھتی ہوئی اموات کے باعث پیر کو بھی بچے سکول اور بڑے اپنے دفتروں میں نہیں جائیں گے اور بیشتر کاروباری لوگ اپنا کام گھر بیٹھ کر ہی کریں گے۔
چینی حکام نے آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل انٹرنیشنل کو بھی چین میں سمارٹ فونز بنانے سے روک رکھا ہے۔ اسی طرح آن لائن گیمنگ کی کمپنی ٹینسنٹ لمیٹڈ نے بھی اپنے ملازمین کو 21 فروری تک گھر سے کام کرنے کا کہا ہے۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق چین میں کورونا وائرس سے اب تک 37 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔
روئٹرز کے مرتب کردہ اعدادوشمارکے مطابق کورونا وائرس اب تک 27 ملکوں میں پھیل چکا ہے جبکہ وائرس کی وجہ سے چین سے باہر دو ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔
چین سے باہر ہلاک ہونے والوں میں فلپائن میں ایک چینی اور ہانگ کانگ میں ایک 39 سالہ شخص شامل ہیں۔
کورونا وائرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ گذشتہ سال چین کے شہر ووہان میں ایک مارکیٹ سے پھیلنا شروع ہوا جہاں جانور فروخت ہو رہے تھے۔
اس وائرس کا انکشاف کرنے والے ڈاکٹر کی بھی اسی سے ہلاکت ہوئی ہے۔