غیر ملکی مدت سے زیادہ قید پر معاوضہ طلب کرسکتے ہیں؟
وزار ت انصاف نے فوجداری عدالت سے متعلق 55 سوالات کے جوابات جاری کیے ہیں (فائل فوٹو)
سعودی وزارت انصاف نے حوالات یا جیل میں حد سے زیادہ قید کی مدت گزارنے والے سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ سرکاری ادارے سے اس کا معاوضہ طلب کرسکتے ہیں۔
الوطن اخبار کے مطابق سعودی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹوں میں یہ بات سامنے آتی رہی ہے کہ بعض سعودی خواتین قید کی مدت جیل میں گزارنے کے بعد مہینوں بلکہ برسوں جیل سے باہر نہیں آتیں۔
ان کے سرپرست انہیں لینے نہیں آتے اور جیل حکام انہیں تنہا نکلنے کی اجازت نہیں دیتے۔
اسی طرح مقیم غیر ملکی بھی قید کی مدت مکمل کرنے کے باوجود جیل میں پڑے رہتے ہیں کیونکہ ان کا کفیل ضروری کارروائی کے لیے جیل نہیں پہنچتا۔
وزارت انصاف کے مطابق مقررہ مدت سے زیادہ جیل یا حوالات میں رہنے والے افراد انہی عدالتوں کے سامنے متعلقہ سرکاری محکمے سے معاوضہ طلب کرسکتے ہیں جس عدالت سے انہیں قید کی سزا سنائی گئی ہو۔
وزارت انصاف نے فوجداری عدالت سے تعلق رکھنے والے 55 سوالات کے جوابات اپنی سرکاری ویب سائٹ پر جاری کیے ہیں۔
وزارت انصاف نے واضح کیا ’ فوجداری کارروائی قانون کی دفعہ 215 میں یہ بات واضح کردی گئی ہے کہ مقررہ مدت سے زیادہ جیل یا حوالات میں رکھے جانے پر متعلقہ شخص پبلک پراسیکیوشن یا جیل انتظامیہ کے خلاف اسی عدالت میں معاوضے کا مقدمہ دائر کرے گا جس نے اس کے مقدمے کی سماعت کرکے اس کے خلاف فیصلہ سنایا ہوگا۔‘